پاکستان کی تمام اکائیاں مقبوضہ کشمیرکے عوام کی پشت پر کھڑی ہیں،شہر یار آفریدی

کشمیر کے مردوزن بندوق کے سائے تلے پاکستانی پرچم اٹھا کر شہادتوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں،پاکستان کی حکومت اور عوام ان قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے ،اس ملک کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے،دوہرے معیار سے خود کو نکالناہو گا،وزیرمملکت برائے داخلہ کا آزادکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں پیغام پاکستان قومی بیانیہ کانفرنس سے خطاب

بدھ 17 اکتوبر 2018 16:56

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تمام اکائیاں مقبوضہ کشمیرکے عوام کی پشت پر کھڑی ہیں ،کشمیر کے مردوزن بندوق کے سائے تلے پاکستانی پرچم اٹھا کر شہادتوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں،پاکستان کی حکومت اور عوام ان قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے ،اس ملک کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے ،نوجوان نسل عہد کرے کہ انھوں نے ایک تہذیب یافتہ اور مہذب قوم بننا ہے ،دنیا ہمیں دھتکار رہی ہے ،ہمیں سب سے پہلے خود پر اعتماد کرنا ہو گا،دوہرے معیار سے خود کو نکالناہو گا ،ہمارا ملک30ہزار ارب ڈالر کا مقروض ہے ،دنیا میں بھیک مانگ رہے ہیں ،انسانیت ہمارے ملک میں ذلیل ہو رہی ہے،دنیا ہم پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں،نوجوان نسل اپنے اندر جرات پیدا کرے اور مافیا کو للکارے ،اللہ پر بھروسہ رکھ کر ظالم سے ٹکرا جائے،اس نظام کو تبدیل کرناہے ،یہ ملک ہماری ماں کی طرح ہے ،اپنی ماں کو ذلیل کرنا والا کیسے عزت حاصل کر سکتا ہے ،جن ملکوں نے انسانیت سے پیار کیا ،اس کو گلے لگایا اللہ ان کو عزت دیتا ہے ،اب وقت آگیا ہے کہ چپ کا روزہ توڑ کر نوجوانوں کو ملکی ترقی میں اپنا برابر کا حصہ ڈالنا ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزادجموں وکشمیر یونی ورسٹی مظفرآباد میں پیغام پاکستان قومی بیانیہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ہر سال سیلاب آتے ہیں ہم پٹواریوں کو ذمہ داریاں دے کر بری الذمہ ہو جاتے ہیں ،پارلیمان میں عام آدمی کی بات نہیں ہوتی ، ،تعلیمی اداروں کے پاس فنڈز نہیں اور ہمارے سیاست دانوں کے کتے باہر کا کھانا کھا رہے ہیں ،ملک کے فیصلے اب یورپ ،امریکہ کی بجائے اسی ملک میں ہوں گے،آج امریکہ،بھارت،اسرائیل دنیا بھر میں نفسیاتی جنگ میں ملوث ہیں جب کہ ہمارا نوجوان مذہبی تعصبات میں پھنسا ہوا ہے ،ہمارا تعلیمی نظام زوال پذیر ہے ،پورے نظام کو غیر مسلموں نے کنٹرول کیا ہوا ہے ،اس سسٹم سے نوجوانوں کو نکل کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنا ہے ،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ،جسٹس جواد ایس خواجا نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نفاذ اردو کے متعلق کیے جانے والے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی اپنی زبانوں میں تشریح کی جانی چاہیے ،انگریزی زبان نے عوام اور حکومت اور اداروں کے مابین خلیج پیدا کر رکھی ہے،نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کر کے انھیں متحرک کرنا ضروری ہے،قومی زبان کی مدد سے قومی بیانہ کے تشکیل میں عام آدمی کو لاکر طبقاتی تفریق ختم کی جا سکتی ہے ، انھوں نے آزادجموں و کشمیر یونی ورسٹی میں کشمیری زبان کا شعبہ قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آزادجموں وکشمیر یونی ورسٹی یوتھ کو متحرک بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی ،ڈائریکٹر اسلامک انٹر نیشنل یونی ورسٹی ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی قوم ملک کے قیام کے اصل مستقبل سے ہٹ چکی ہے ،انھوں نے کہا کہ قومیں جنگوں ،زلزلوں ،بیماریوں سے تباہ نہیں ہوتی ،جس ملک کا نوجوان مایوس ہو جائے ،تباہی اس ملک کا مقدر بن جاتی ہے ،سب کو مل کر نوجوان نسل کو متحرک کرنے کی ضرور ت ہے ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب میں جامعہ کشمیر کے شعبہ اکنامکس کے ڈائر یکٹر پروفیسر ڈاکٹر سیدنثار حسین ہمدانی نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر اس حوالے سے خو ش قسمت خطہ ہے کہ یہاں کی نوجوان نسل ذمہ دار ہے ،آزادجموں وکشمیر یونی ورسٹی نوجوان نسل کو متحرک کرنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے،تقریب میں سربراہان شعبہ جات ،اساتذہ ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر ،انسپکٹر جنرل پولیس سمیت پاکستان کی مختلف جامعات سے طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،مختلف سیشنز کے دوران سوالات وجوابات بھی ہوئے۔