احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں .فواد چوہدری
ہمیں ناتجربہ کارکہا جاتا ہے، آپ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں.وفاقی وزیرکا قومی اسمبلی میں خورشید شاہ کو جواب
میاں محمد ندیم بدھ 17 اکتوبر 2018 16:56
(جاری ہے)
موجودہ نیب میں تحریک انصاف نے ایک چپراسی بھی بھرتی نہیں کروایا.فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کو تلخ حقیقت برداشت نہیں ہو رہی ہے، چیئرمین نیب کی تقرری خورشید شاہ اور نون لیگ نے مل کر کی‘ نیب کا موجودہ سیٹ اپ نواز شریف اور خورشید شاہ نے بنایا.انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ 1997 میں بنا، 1981 سے کافی تلخ حقیقتیں ہیں جو ان کو برداشت نہیں.
یہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ انتقامی کارروائیاں کیا ہوتی ہیں، نون لیگ کے رکن جج کو فون کر کے کہتے تھے 3 سال کی سزا کم ہے 7 سال دو. اپوزیشن لیڈر ملک قیوم کو فون کر کے سزائیں بڑھاتے تھے.انہوں نے کہا کہ 1999 میں کسی ڈسٹرکٹ میں کوئی سیاسی ورکر نہیں تھا جس پر پرچے نہیں تھے.جب اختیار میں تھے تو آپ نے کیا کیا، ان کے اقتدارمیں کوئی لیڈر ان کی شرارت سے محفوظ نہیں تھا، عمران خان کے خلاف 8 دہشت گردی مقدمات سمیت 32 مقدمات کیے گئے.انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے کسی کے پاس تھیلا تک نہیں تھا آج جائیدادیں ہیں، اپوزیشن لیڈر نے بار بار کہا کہ اگر ملک سے باہر پراپرٹی ثابت ہوجائے تو سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا، اپوزیشن لیڈر سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا یہ اصول ان کے بھائی پر اپلائی ہوتا ہے یا نہیں.فواد چوہدری نے کہا کہ چوروں اور ڈاکوﺅں کی گرفتاری پر اپوزیشن کیوں پریشان ہوتی ہے، ترکی اور چین سے ہمارے تعلقات خراب نہیں ہوں گے. مقدمات بننے سے ایسا نہیں کہ چین، ترکی سے تعلقات خراب ہوجائیں گے‘لمبے عرصے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے یہ بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں.قبل ازیں پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں، جس طرح انتخابی دھاندلی پر کمیٹی بنائی، احتساب پر بھی بنائی جا سکتی ہے. پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ احتساب کے عمل کے لیے کیا تبدیلیاں کی جائیں، جن لوگوں نے پاکستان کو اس حالت تک پہنچایا ہے ان پر کارروائی میں کمی نہیں آنی چاہئے. انہوں نے کہا کہ احتساب میں شفافیت کس طرح لائی جا سکتی ہے اس پر تجاویز سامنے لائیں،جس طرح معاملات آگے چل رہے ہیں، ہمارا اس میں عمل دخل نہیں، سرکاری مال کو باپ کا مال سمجھ کر استعمال کیا گیا، شور شرابا کرنے سے احتجاج کا عمل روک دیں گے. وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 50 آدمی جیل میں ہونے چاہئے، زیادہ شور وہی 50 آدمی کر رہے ہیں،پاکستان میں کوئی ادارہ منافع نہیں کما رہا،کوئی ادارہ ایسا نہیں جو اربوں روپے کے نقصان میں نہیں. انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت کے خلاف سازش کی کسی کی اوقات نہیں، حکومت مضبوط ہے.مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.