امریکی وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب کے بعد جمال خاشقجی کی پراسرار گمشدگی پر امریکی موقف میں تبدیلی

حقائق معلوم کیے بغیر سعودی عرب کو قصوروار ٹھرانا ٹھیک نہیں.صدر ٹرمپ کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 اکتوبر 2018 17:06

امریکی وزیر خارجہ کے دورہ سعودی عرب کے بعد جمال خاشقجی کی پراسرار گمشدگی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 اکتوبر۔2018ء) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوکے سعودی عرب کے دورے اور شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقاتوں کے بعد صحافی جمال خاشقجی کی پراسرار گمشدگی پر امریکی موقف میں تبدیلی آگئی ہے. واشنگٹن میں ایک انٹرویو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حقائق معلوم کیے بغیر سعودی عرب کو قصوروار ٹھرانا ٹھیک نہیں.امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی جمال خاشقجی کی پراسرار گمشدگی پر عالمی برادری کی جانب سے سعودی عرب کی مذمت پر تنقید کرتے ہوئے معاملے کا امریکی سپریم کورٹ میں حالیہ دنوں مقرر ہونے والے جج بریٹ کوانوف پر جنسی ہراساں کرنے کے الزامات سے موازنہ کیا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب پر الزامات لگانے سے قبل حقیقت سامنے آنے کا انتظار کرنا چاہیے اور الزامات ثابت ہونے سے قبل کسی کو مورد الزام ٹھہرانا اچھی بات نہیں.انہوں نے کہا کہ ہم نے اسی طرح کا معاملہ حال ہی میں جسٹس بریٹ کوانوف کے حوالے سے دیکھا حالانکہ میری نظر میں وہ ہر طرح سے معصوم تھے.سعودی عرب کے دفاع میں امریکی صدر کے بیان کو کمزور کہا جارہا ہے جبکہ ان کے اس بیان نے ان کی اپنی ریپبلکن پارٹی کے راہنماﺅں کے سعودی قیادت کے مخالف بیانات کو کمزور کر دیا ہے.ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو کی تھی، جس کے بعد انہوں نے کہاتھا کہ دونوں راہنماﺅں نے معاملے میں کسی بھی طرح کا کردار ادا کرنے کی نفی کی ہے. انٹرویو کے دوران امریکی صدر نے اپنی اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اپنا خیال ہے اور سعودی فرمانروا نے یہ الفاظ استعمال نہیں کیے.دوسری جانب سعودی عرب کے دورے کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو ترکی کے دارالحکومت انقرہ پہنچے، جہاں انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان اور وزیر خارجہ سے الگ، الگ ملاقاتیں کیں.تاہم ان کی ان ملاقاتوں سے متعلق تاحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں.