کراچی ، لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت پر قانون نافذکرنے والے اداروں سے جواب طلب

بدھ 17 اکتوبر 2018 17:22

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق درخواستوں کی سماعت پر سماعت 28 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جواب طلب کرلیا ۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کارکن اعزاز اللہ سمیت 90 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں کمرہ عدالت میں بوڑھی ماں اپنے بیٹے کیلئے روتی رہی خاتون کا کہنا تھا کہ بیٹا اعزاز اللہ دس ماہ سے لاپتہ ہے، معاشی حالات بہت خراب ہیں ، کھانے کو کچھ نہیں ، عدالت میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ اعزاز اللہ سے متعلق جی آئی ٹی بن چکی ہے، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ صرف جی آئی ٹی بناتے ہے کوئی کام بھی کریں،لا پتہ افراد کے اہل خانہ کا کچھ تو سوچیں زرا خیال کریں ان کا ،درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ میرے بھائی نور الامین کو ایک ماہ قبل سراب گوٹھ سے لاپتہ کیا گیا ۔

میرا بیٹا مزمل این ای ڈی یونیورسٹی کا طالب علم سے اسے بھی لاپتہ کیا گیا ،مزمل ایک سال سے لاپتا ہے،عدالت نے ڈی جی رینجرز ،پولیس حکام اور دیگر فریقین سے 28 اکتوبر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔