جاز نے ڈیجیٹل کانفرنس میں اہم پالیسی رپورٹ لانچ کر دی گئی

بدھ 17 اکتوبر 2018 17:24

جاز نے ڈیجیٹل کانفرنس میں اہم پالیسی رپورٹ لانچ کر دی گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) پاکستان کی سب سے بڑی ڈیجیٹل ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیJazz نے 'Accelerate to a Digital State' ڈیجیٹل پالیسی کانفرنس میں حکومت پاکستان کے لیے ڈیجیٹل پالیسی فریم ورک کے لیے سیکٹر رپورٹ جاری کر دی۔اس سیکٹر رپورٹ میں زراعت، صحت اور تعلیم کے شعبوں پر گہرہ جائزہ لینے کے بعد سفارشات پیش کی گئی۔ 'Accelerate to a Digital State' : سیکٹر سیریزحکومت کے ڈیجیٹل ایجنڈے کے مطابق ان تین شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتی ہے ۔

گزشتہ ایک دہائی میںنئی ٹیکنالوجی نے دنیا بھر کے پبلک سیکٹر میں انقلاب لایا ہے۔ترقی پسند اقوام تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبوں پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہیں جو کہ مستقبل کے لئے اقتصادی خوشحالی کو یقینی بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ضرورت کے پیش نظر حکومت پاکستان ویژن 2025 کے مطابق ریاست کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے زبردست کوششیں کر رہی ہے، جو کہ ملک میں تیز رفتار ترقی کی بنیاد قائم کریگی اور 2047تک دنیا کی دس بہترین معیشت میں اپنی جگہ بنانے کے اہم سنگ میل کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

اس ویژن کو نجی کاروباری اداروں کی حمایت حاصل ہے جس میں Jazz حکومت کے اس مقصد کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، خالد مقبول صدیقی نے تبدیلی کے لیے ہم آہنگی کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا، ''ٹیلی کمیونیکیشن کی صنعت کو اب سیکٹرل ویلیو چین کے ذریعہ ڈیجیٹل سروسز پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ حکومت کے معاون انتظامی ماحول کو تخلیق کرنے کی حمایت کرنی ہوگی۔

''کانفرس میں 200 سے زیادہ پروفیشنل افراد نے شرکت کی ، معروف کمپنیوں، بین الاقوامی ڈیویلپمنٹ ایجنسیوں اور تکنیکی ماہرین کے اسپیکر نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی راہ میں حائل رکاوٹوںاور ان کے فوری طور پر حل پہ بات کی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے سی ای او - Jazz عامر ابراہیم نے کہا ''گزشتہ پانچ سالوں میں آئی سی ٹی کی صنعت پاکستان میں 3.3 بلین امریکی ڈالر کی آمدنی لائی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اگر یہاں پیش کی گئی پالیسیوں کی تجویز پر عمل کیا جاتا ہے تو ہم 2020 تک آئی سی ٹی دس بلین امریکی ڈالر کی آمدنی کے قومی ہدف کو پورا کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں--"۔

کانفرنس میں شرکت کرنے والے ٹیلی کام کے شراکت دار ، تعلیمی اور حکومتی ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی جی ڈی پی کے لئے ان تین اعلی مجموعی شعبوں میں گہرہ تجزیہ کیے بغیر کوئی ڈیجیٹل ایجنڈا مکمل نہیں ہوسکتا ہے۔