مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے تین نوجوان شہید کر دیے ، 1پولیس اہلکار ہلاک ،

ڈی ایس پی سمیت چھ دیگر زخمی اسلامک یونیورسٹی آف سائنس کے طلباء کا نوجوانوں کی شہادت پر کلاسوں کا بائیکاٹ اور احتجاجی مظاہرہ ،مشترکہ حریت قیادت کی کال پر (آج )ہڑتال کی جائیگی بھارت سے حقیقت تسلیم کر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر توجہ دے،مشتر کہ حریت قیادت

بدھ 17 اکتوبر 2018 18:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بد ھ کو سرینگر میں تین نوجوان شہید کر دیے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو سرینگر کے علاقے فتح کدل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ شہید ہونے والوں کی شناخت رئیس احمد ، معراج الدین بنگرو اور فائد مشاق وازہ کے طور پر ہوئی ہے ۔

نوجوانوں کی شہادت کے فوراً بعد قابض انتظامیہ نے سرینگر میں تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی جسکا مقصد بھارت مخالف مظاہرے روکنا تھا۔ اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ کے طلباء نے نوجوانوں کی شہادت پر کلاسوں کا بائیکاٹ اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

احتجاجی طلباء بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سرینگر جموں شاہراہ پر نکل آئے جس کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی آمد ورفت میں خلل پڑا۔

دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے فتح کدل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران وحشیانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ’’ کشمیر پریس کلب‘‘ اور ’’ کشمیر ایڈیٹرز گلڈ ‘‘ نے اپنے بیانات میں صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ مشترکہ حریت قیادت نے بد ھ کو سرینگر میں جاری ایک بیان کشمیری نوجوانوں کے قتل، غیر قانونی گرفتاریوں، طلباء کو ہراساں کرنے اور صحافیوں پر حملوں کے خلاف مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔

سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں نوجوانوں کے قتل پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوںنے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے چوتھے مرحلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 95فیصد سے زائد لوگوں کی طرف سے انتخابی ڈرامے کو مسترد کیا جانا اس بات کی واضح نشاندہی کرتا ہے کہ کشمیری بھارت سے مکمل طور پر مایوس ہو چکے ہیں۔

مشترکہ قیادت نے بھارت سے کہا کہ وہ حقیقت تسلیم کر کے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر توجہ دے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بد ھ کو سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت سیاسی محاذ پر حریت قیادت کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہوچکاہے لہذا وہ انکے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہا ہے۔ انہوں نے حریت کارکنوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموں خطے کی جیلوں میں منتقل کرنیکی شدید مذمت کی۔ ادھر سرینگر اور پٹن کے علاقوں میں ہونے والے حملوں میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ ایک ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ سمیت چھ اہلکار زخمی ہو گئے۔