مقبو ضہ کشمیر ،منان وانی کی نماز جنازہ میں شرکت پر نوجوانوںکی گرفتاری قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے،اشرف صحرائی

تحریک حریت کی پلوامہ سے 40 نوجوانوںکو گرفتارکرنے کی مذمت ،انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مداخلت کی اپیل

بدھ 17 اکتوبر 2018 18:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئر مین محمد اشرف صحرائی نے کہاہے کہ قابض انتظامیہ آزادی پسند قیات کا سیاسی طور پرمقابلہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اس لئے وہ حریت پسند قیادت ، کارکنوں اور نوجوانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے اور انہیں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں ڈال رہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں ڈھونگ بلدیاتی انتخابات کی آڑ میں سید امتیاز حیدر اورتعشوق احمد بانڈے کو مسلسل نظربند رکھنے اور عاشق حسین نار چور اور سرتاج احمد شیخ کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی ہیرا نگر جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تنظیم کے چیئر مین اور دیگر رہنما گزشتہ20دنوں سے مسلسل نظر بند ہیںاور ان کی تمام سیاسی اورمذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے جو قابض انتظامیہ کا اعتراف شکست ہے۔

انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلبا ء کے خلاف تعزیتی پروگرام کے انعقاد سے قبل ہی کیس درج کرنے اور وجہ بتائو نوٹس جاری کرنے کی مذمت کی ہے۔ حریت رہنما نے ڈاکٹرمنان وانی کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے پر پلوامہ ،شوپیان اور کپوارہ کے نوجوانوں کو گرفتارکرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قراردیا۔ تحریک حریت نے پلوامہ کے مختلف علاقوں سے 40 نوجوانوںکو گرفتارکرنے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔