ایچ ای سی کے 18 رکنی کمیشن کی ملاقات 32 ماہ کے وقفہ کے بعد 19 اور 20 اکتوبر کو ہو گی

بدھ 17 اکتوبر 2018 20:27

ایچ ای سی کے 18 رکنی کمیشن کی ملاقات 32 ماہ کے وقفہ کے بعد 19 اور 20 اکتوبر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 18 رکنی کمیشن کی ملاقات 32 ماہ کے وقفہ کے بعد 19 اور 20 اکتوبر کو ہو گی۔ کمیشن میں نہ صرف تمام صوبوں کی نمائندگی ہے بلکہ چار خواتین ارکان بھی اس کی ممبر ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک قومی ادارہ ہے جو کہ ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوالٹی پیرا میٹرز اور ریسرچ ایجنڈا طے کرنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم تک رسائی بڑھانے کیلئے حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کام کرتا ہے۔

مزید برآں یہ ادارہ وفاقی حکومت کے تعاون سے جامعات کو مالی معاونت کرتا ہے۔ یہ کمیشن زیر التواء پالیسی معاملات کے بارے میں بحث و تمحیص کے ساتھ جامعات کو درپیش مالی مسائل کے حوالہ سے بھی گفت و شنید کرے گا۔

(جاری ہے)

اس کمیشن کی ملاقات میں سرقہ نویسی سے متعلق پالیسی کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ چربہ سازی کے ہائی پروفائل کیسوں کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

درس و تدریس اور تحقیق کی کوالٹی میں بہتری اور ٹینیور ٹریک سسٹم کی پرفارمنس اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قوائد و ضوابط کی تکمیل کے حوالے سے بھی ملاقات میں بات کی جائے گی۔ یہ ملاقات چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری کی سربراہی میں منعقد کی جائے گی جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر ارشد علی، وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے وائس چانسلر، انجینئر احمد فاروق بزئی، یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال، پریذیڈنٹ شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، شہناز وزیر علی ، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ڈاکٹر بھوانی شنکر چوہدری، ریکٹر ورچوئل یونیورسٹی، ڈاکٹر نوید اے ملک اور لمز کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ، فیصل باری، ڈاکٹر ثانیہ نشتر ،سابق سرجن جنرل، جی ایچ کیو، راولپنڈی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف ممتاز سکھیرا اور صوبائی سطح کے اعلیٰ افسران بھی اس ملاقات میں شریک ہوں گے ۔