افغانستان ،ْ ہلمند میں بم پھٹنے سے انتخابی امیدوارسمیت چار ہلاک ،ْسات زخمی

بم عبدالجبار قہرامن کے انتخابی مہم کیلئے بنائے گئے دفتر میں ان کی کرسی کے نیچے لگایا گیا تھا ،ْطالبان نے ذمہ داری قبول کرلی اشرف غنی کا قہرامان کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار ،ْ تین مشتبہ افراد گرفتار

بدھ 17 اکتوبر 2018 21:34

ہلمند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) افغانستان کے صوبے ہلمند میں کرسی کے نیچے لگے بم پھٹنے سے امیدوار سمیت چار افراد ہلاک ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پارلیمانی انتخابات کی مہم چلانے والے امیدوار عبدالجبار قہرامن اپنے دفتر کی کرسی کے نیچے لگے بم پھٹنے سے مارا گیا دھماکے میں تین مزید افراد بھی ہلاک ہوئے ۔

صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک کے مطابق بم عبدالجبار قہرامن کے انتخابی مہم کیلئے بنائے گئے دفتر میں ان کی کرسی کے نیچے لگایا گیا تھا، دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ افغان وزیر داخلہ ویس احمد برمک نے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں انتخابی امیدوار عبدالجبار قہرامان کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ3 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے قہرامان کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کیا، انہوں نے 2016 میں علاقے پر طالبان کا قبضہ ختم کرنے کیلئے بھیجا تھا تاہم انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔انتخابی امیدوار عبدالجبار قہرامان کو طالبان کی جانب سے امیدواروں کو پارلیمانی انتخابات سے دستبردار ہونے کی دھمکی کے بعد نشانہ بناہا گیا۔

طالبان نے اسکولوں کو پولنگ سینٹرز بنانے اور اساتذہ اور طلبا کو انتخابی عمل کا حصہ بننے سے اجتناب کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں کیونکہ ووٹنگ کے وقت پولنگ اسٹیشن بنائے گئے اسکولوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔افغان صوبے لوگر کے ترجمان شمشاد لاراوے نے بتایا کہ 17 اکتوبر کو انتخابی امیدوار کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا۔بعد ازاں صوبے کے دارالحکومت میں ایک اور انتخابی امیدوار کی ریلی کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔واضح رہے گزشتہ ہفتے ایک انتخابی مہم میں طالبان کی جانب سے حملے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔