سینیٹر مشاہد اللہ خان کی سربراہی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سول ایوی ایشن کا اجلاس

قومی ایئر لائن کی جانب سے دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار ، نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر ٹیلی فون کی سہولت نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے اس سلسلے میں موثر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ، ٹکٹوں کی بکنگ میں سافٹ ویئر کی تبدیلی کے باعث درپیش مسائل کا بھی سخت سے نوٹس لیا

بدھ 17 اکتوبر 2018 21:44

سینیٹر مشاہد اللہ خان کی سربراہی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سول ایوی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سول ایوی ایشن نے پاکستان کی قومی ایئر لائن کی جانب سے دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر ٹیلی فون کی سہولت نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے اور اس سلسلے میں موثر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ، اجلاس میں ٹکٹوں کی بکنگ میں سافٹ ویئر کی تبدیلی کے باعث درپیش مسائل کا بھی سخت سے نوٹس لیا گیا ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مشاہد اللہ خان کی سربراہی میںہوا جس میں نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر ٹیلی فون کی سہولت اور پی آئی اے کی جانب سے ٹکٹوں کے اجراء اور بکنگ کیلئے تبدیل کیے گئے سافٹ ویئر کے باعث درپیش مسائل پر سینیٹر نگہت مرزا کی جانب سے ایوان میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے مسئلے پر تفصیلی غور کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے کہا کہ حال ہی میں پی آئی اے سے متعلق بعض معاملات کو خبروں میں اچھالا گیا اور پی آئی اے کے ملازمین کے اوپر اسمگلنگ ، منی لانڈرنگ اور غیر اخلاقی پارٹیز کے الزامات لگائے گئے ۔

پی آئی اے حکام نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا اور بتایا کہ پی آئی اے نے اس سلسلے میں تحقیقات کیں ہیں ۔ کمیٹی نے سیکرٹری سول ایوی ایشن کو ہدایات دیں کہ ان معاملات کی تفصیلی انکوائری کے احکامات جاری کیے جائیںاور کہا کہ اس کی رپورٹ جلد ازجلد کمیٹی کو پیش کی جائے ۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پی آئی اے میں رشتہ داروں کی بھرتی کے حوالے سے ریکارڈ بھی کمیٹی میں پیش کیا اور کہا کہ میری سفارش پر کوئی ملازم بھرتی نہیں ہوا اور پی آئی اے کی رپورٹ بھی اس کی تصدیق کرتی ہے ۔

پی آئی اے کے خسارے کے حوالے سے سیکرٹری ایوی ایشن نے بتایا کہ ادارے کو آپریشنل کاسٹ کی مد میں ماہانہ 2 ارب روپے کا خسارہ ہو رہا ہے ۔ پی آئی اے کی13 ہزار سے زائد مستقل ملازمین کام کر رہے ہیںجبکہ کنٹریکٹ ملازمین اس کے علاوہ ہیں۔ سیکرٹری ایوی ایشن نے مزید کہا کہ ٹکٹوںکی بکنگ میں مشکلات سافٹ ویئر کی تبدیلی کی وجہ سے آئی ہے تاہم اس مسئلے پر جلد ہی قابو پا لیا جائے گا۔

سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ بھی اٹھایا اور ہدایا ت دیںکہ گروپ فائیو تک کی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں ۔سینیٹر شیری رحمان ،سینیٹر کلثوم پروین اور دیگر نے ٹکٹوں کے حصول میں درپیش مشکلات پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عوام کو درپیش مشکلات کا حل نکالنے پر زور دیا ۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز شیری رحمان ، فدا محمد خان ، حاصل خان بزنجو، حاجی مومن خان آفریدی ، سعدیہ عباسی ، ثمینہ سعید ، نگہت مرزا اور گیان چند کے علاوہ وزارت اور پی آئی اے کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔