میرے ڈی این ا ے ٹیسٹ میں نتائج ایرانی نسل سے تعلق ہوئے تو یہ ہولناک ہوگا،لینڈسے گراہم

میری دادی نے بتایا تھا کہ ہمارا تعلق چیروکی انڈین سے ہے، یہ صرف ایک بات بھی ہوسکتی ہے لیکن آئندہکچھ دنوں میں معلوم ہوجائے گا کیونکہ میں یہ ٹیسٹ کروانے جا رہا ہوں، امریکی سینیٹر

بدھ 17 اکتوبر 2018 21:49

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2018ء) امریکی سینیٹر لینڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ اگر ان کے ڈی این اے ٹیسٹ سے متعلق نتائج میں ان کا ایرانی نسل سے تعلق ثابت ہوا تو یہ ہولناک ہوگا۔ سینیٹر نے یہ بیان فوکس نیوز چینل کے پروگرام فوکس اینڈ فرینڈز پر ایک انٹرویو کے اختتام پر دیا، جس میں سینیٹر سے ایلزبتھ وارین کے 'ڈی ماس' کے حوالے سے دیئے گئے حالیہ بیان پر رد عمل دینے کے لیے کہا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سینیٹر الزبتھ وارین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تھا جس کے مطابق ان کا تعلق مقامی امریکی نسل سے ہے۔پروگرام کے دوران سینیٹر لینڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ 'میں ڈی این اے ٹیسٹ کرانے جارہا ہوں'، اور مزید کہا کہ 'میری دادی نے بتایا تھا کہ ہمارا تعلق چیروکی انڈین سے ہے، یہ صرف ایک بات بھی ہوسکتی ہے لیکن آئندہکچھ دنوں میں معلوم ہوجائے گا کیونکہ میں یہ ٹیسٹ کروانے جا رہا ہوں'۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ ٹیسٹ کراونے جارہا ہوں اور اس کے نتائج یہاں پیش کروں گا۔سینیٹر لینڈسے گراہم، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں، کا مزید کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ ایلزبتھ وارین سے زیادہ مقامی ثابت ہوجاؤں۔انہوں نے کہا کہ خاتون سینیٹر کا امریکی ہونا ایک فیصد کے دسویں حصے سے بھی کم ثابت ہوا ہے اور ہوسکتا ہے کہ میں انہیں شکست دے سکوں۔

انٹرویو کے اختتام پر پروگرام کے میزبان نے سینیٹر لینڈسے گراہم سے کہا کہ 'کچھ دن بعد یہاں دوبارہ آئیںتو ہم اس معاملے کو دیکھیں گی'۔جس پر سینیٹر لینڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ 'ہوسکتا ہے کہ میں ایرانی نسل سے ہوں، اور اگر ایسا ہوا تو یہ ہولناک ہوگا'۔اس پر پروگرام کے میزبان اور سینیٹر گراہم کے درمیان مسکراہٹ کا تبادلہ بھی ہوا اور میزبان نے موقف اختیار کیا کہ 'وہ اچھے لوگ ہیں جن کے رہنما برے ہیں'۔۔

متعلقہ عنوان :