شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورمیں اقوام ِ متحدہ کے عنوان پر دو روزہ سمپوزیم کا آغاز ہو گیا

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:05

سکھر ۔ 17اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورمیں ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات ، شعبہ پیس اور کنفلیکٹ اسٹڈیز کے زیرِ اہتمام اور اسٹوڈنٹ ایڈوانسمنٹ فنڈ انڈومنٹ (سیف) کے اشتراک سے اقوام ِ متحدہ کے عنوان پر دو روزہ سمپوزیم شروع ہوگیا۔ افتتاحی سیشن کی صدارت یونیورسٹی کے پرووائیس چانسلر میریٹوریس پروفیسر ڈاکٹر محمدیوسف خشک نے کی۔

اس موقع پر ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ اقوام ِ متحدہ 21ویں صدی کی بڑی کامیابی کا نام ہے۔ اقوام ِ متحدہ نے تنازعات کے حل اور امن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ لیکن 9/11کے واقعے کے بعد دنیا تبدیل ہوئی ہے لہذا اقوام ِ متحدہ کو بھی تبدیل ہوتے ہوئے تناظر میں فیصلے کرنا ہوں گے۔

(جاری ہے)

ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر امداد حسین سہتو نے اقوام ِ متحدہ کی کامیابیوں اور ناکامیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام ِ متحدہ کے کردار کو وسیع سطح پر سمجھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، مشرق ِ وسطیٰ و دیگر علاقوں کے مسائل پر اقوامِ متحدہ کا ناکام رہنا ایک سوالیہ نشان ہے۔ اس موقع پر ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر امیر احمد کھوڑو اور سینئر پروفیسر غلام مصطفی بلیدی نے ممالک کے مابین تعلیم، ثقافت اور سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے پر اقوام ِ متحدہ کے کردار کو سراہا۔ سیف کے ایگزیکیوتو ڈائریکٹر پروفیسر سرفراز علی کوریجو نے سمپوزیم کی افادیت پر روشنی ڈالی اور سمپوزیم کے انعقاد میں تعاون کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ وائیس چانسلر کو سراہا۔ پروفیسر لیاقت چانڈیو اور پروفیسر ابراہیم کھوکھر نے بھی خطاب کیا ۔