حکومت سالڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے اور انفراسٹرکچر کو درست کرنے کے پروگرام میں بھرپور تعاون کرے گی، سعید غنی

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:09

حکومت سالڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے اور انفراسٹرکچر کو درست کرنے کے پروگرام ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ورلڈ بینک کے تعاون سے صوبے بھر میں فلڈ ڈرینیج سسٹم، سالڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے اور کراچی کے انفراسٹرکچر کو درست کرنے کے پروگرام میں بھرپور تعاون کرے گی اور اس سلسلے میں ورلڈ بینک کی مشاورت سے جلد صوبے بھر میں اس کام کا آغاز کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اپنے دفتر میں آئے ہوئے ورلڈ بینک کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں سنیئر اربن اکنامسٹ مس یون ہی کیم، رینولڈ وائٹ (گلوبل لیڈآن سٹی مینجمنٹ اینڈ فنانسنگ)راجول اوستھی، گلوبل لیڈ آن ٹیکسیشن، شعیب اطہر (اربن ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ)شامل تھے۔ اس موقع پر ورلڈ بینک کے وفد نے صوبائی وزیر کو اب تک ان کی جانب سے کی جانے والے سروے سے آگاہ کیا اور کراچی اربن انفراسٹریکچر کی بحالی کے لئے انہیں ڈی ایم سیز کو مضبوط کرنا ہوگا اور ان کے رونیو میں اضافے کے لئے اربن پروپرٹی ٹیکس جو کہ اس وقت محکمہ ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن وصول کررہا ہے وہ ڈی ایم سیز کے سپرد کرنا ہوگا، جس سے ٹیکس کی وصول میں بھی اضافہ ہوگا اور ڈی ایم سیز کے رونیو کے بڑھنے سے انفراسٹریکچر کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں فلڈ ڈرینیج سسٹم کی بحالی پر کام کی سخت ضرورت ہے اور اس سے کئی مسائل کا خاتمہ ہوگا اور صفائی ستھرائی کا نظام کو بہتر بنایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سولڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے بھی ورلڈ بینک سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کرے گی اور اس سلسلے میں انہوں نے کراچی میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سے بھی مکمل تفصیلات لی ہیں اور سندھ بھر کے دیگر اضلاع کا بھی سروے مکمل کرلیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک صوبہ سندھ میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ پر بھی کام کررہی ہے تاکہ عوام کو سستی اور آسان ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ورلڈ بینک کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات سندھ ورلڈ بینک کے ساتھ مکمل تعاون کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربن پروپرٹی ٹیکس کی وصولیابی کے حوالے سے ڈی ایم سیز میں ابھی اتنی جلدی منتقلی ممکن نہیں ہوسکے گی اور اس سلسلے میں وہ کابینہ میں اس بات کریں گے اور ڈی ایم سیز سے مشاورت کے بعد پروگرام مرتب کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سولڈ ویسٹ کو ٹھکانے لگانے، انفراسٹریکچر کی بحالی اور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ نظام کے حوالے سے ان کی تمام رپورٹس وہ سندھ کابینہ میں زیر بحث لائیں گے اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سے انہوںنے تما م تفصیلات بھی پیش کردی ہیں اور سندھ حکومت اس حوالے سے ورلڈ بینک کے ساتھ مکمل تعاون کو بھی تیار ہے۔