گلف اسٹیل کے 75فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ تین فریقین کے درمیان تھا ،ْواجد ضیاء

75فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل ہونے والے 21ملین درہم بی سی سی آئی بینک کو واجبات کی مد میں ادا کئے جانے تھے ،ْ فلیگ شپ ریفرنس میں بیان قلمبند کرایا

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:11

گلف اسٹیل کے 75فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ تین فریقین کے درمیان تھا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے دور ان جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان مکمل نہ ہوسکا ،ْ (آج )اپنا بیان جاری رکھیں گے جبکہ واجد ضیاء نے بتایا ہے کہ گلف اسٹیل کے 75فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ تین فریقین کے درمیان تھا، 75فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل ہونے والے 21ملین درہم بی سی سی آئی بینک کو واجبات کی مد میں ادا کئے جانے تھے ۔

بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی۔ اس موقع پر محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کیا گیا ۔ واجد ضیاء نے بتایا کہ گلف اسٹیل کے 75فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ تین فریقین کے درمیان تھا، 75فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل ہونے والے 21ملین درہم بی سی سی آئی بینک کو واجبات کی مد میں ادا کئے جانے تھے، معاہدے میں لکھا ہے کہ باقی 14ملین درہم کی ادائیگی طارق شفیع کے ذمے ہوگی، گلف اسٹیل کے 25فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ 14اپریل 1980 کا ہے ۔

(جاری ہے)

واجد ضیاء نے سپریم کورٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے بارے اور جے آئی ٹی کی تشکیل میں5 مئی 2017 کو سپریم کورٹ کی جانب سے اعلان کردہ ناموں سے متعلق بھی بتایا۔ استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے طارق شفیع ، نواز شریف شہبازشریف، مریم نواز، حسن نوازاور حسین نواز کے بیانات قلمبند کیے۔ واجد ضیاء نے شئیر سیل ایگریمنٹ 1978, عبداللہ اہلی اور طارق شفیع کے درمیان 1978 میں ہونے والے پارٹنرشپ معاہدے اور 1980 میں اہلی سٹیل مل کمپنی کے شئیر سیل معاہدے کی دستاویزات عدالت میں پیش کیں ۔

معاون وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ طارق شفیع اس کیس میں نہ گواہ ہے اور نہ ملزم ان کا بیان حلفی اس حوالے سے قابل قبول شہادت نہیں۔ دوحہ سے ملنے والے باہمی قانونی معاونت کے جوابات کی نقول تصدیق کر کے جج محمد ارشد ملک نے واجد ضیاء کے حوالے کر دیں اور اوریجنل دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔ واجد ضیاء نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی متفرق درخواست کے ساتھ شیئرز کی فروخت کے معاہدے منسلک ہیں، گلف اسٹیل کے 75فیصد شیئرز کی فروخت کا معاہدہ تین فریقین کے درمیان تھا، 75فیصد شیئرز کی فروخت سے حاصل ہونے والے 21ملین درہم بی سی سی آئی بینک کو واجبات کی مد میں ادا کئے جانے تھے،عدالتی سماعت میں وقفے کے دوران جج محمد ارشد ملک نے نوازشریف کو جانے کی اجازت دے دی۔

عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس کی مزید سماعت (آج)جمعرات تک ملتوی کردی ،ْواجد ضیاء اپنا بیان جاری رکھیں گے۔