Live Updates

ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے اعمال بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،ْ وفاقی وزیر مذہبی امور

علماء کرام اور مبلغین نفرت کے بجائے اتفاق اور محبت کا درس دیں ،ْڈاکٹر نور الحق قادری کا خطاب

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:22

ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے اعمال بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،ْ وفاقی وزیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے اعمال بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،ْعلماء کرام اور مبلغین نفرت کے بجائے اتفاق اور محبت کا درس دیں۔وہ بدھ کو نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں ’’عصر حاضر میں مسلم معاشروں کو در پیش فکری و اخلاقی مسائل اور اسلامی تناظر میں ان کے حل‘‘ کے موضوع پر چوتھی 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکڑ نورالحق قادری نے کہا کہ کا نفرنس کا مو ضوع اتنا وسیع و ضخیم ہے کہ اس کا ا حاطہ ممکن نہیں، وزیر اعظم عمران خان پاکستانی معاشرے کو علم دوست معاشرہ بنانا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم ہائوس کو یونیورسٹی کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے جس سے اس کی علم دوستی جھلکتی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی جذبے کے تحت پاکستان میں موجو د افغان باشندوں اور بنگالیوں کے حقوق کی بات کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قدرت نے اسلامی دنیا کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے اس کے باوجود آج مسلم دنیا گھمبیر مسائل کا شکار ہے جن سے نکلنے کے لیے ہمیں اپنے پیغمرکی پیروی کرنی ہو گی کیونکہ جب تک ہم اپنے پیغمر جو چشمہ رشد و ہدایت ہیں، کی جانب رجوع نہیں کرتے جہالت ہمارا مقدر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کو تقسیم کرنے کا منصوبہ کسی اور کا تھا لیکن اس کام کے لئے مسالک کی بنیاد پر مسلمانوں کو استعمال کیا گیا۔

انجیلا مرکل کا یہ جملہ کے شامی پناہ گزینوں کے لیے عرب ممالک قریب تھے لیکن ان کو پناہ ہم نے دی اسلامی مما لک کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء اور مبلغین کو چاہیے کہ ممبر پر بیٹھ کر صفائی اور انتظامی حوالے سے بھی ہر فرد کو اس کی ذمہ داریاں بتائیں اور نفرت کے بجائے اتفاق اور محبت کا درس دیں ،ہمیں عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے اعمال بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر نمل یونیورسٹی کے ریکڑ میجر جنرل (ر) ضیاء الدین نجم نے کہا کہ مسلمانوں پر موجودہ دور سے زیادہ برا دور تاریخ میں نہیں ملتا ۔ہمارا ملک بدترین شدت پسندی سے گزرا ہے، ہمارے اندرونی مسائل میں الجھنے سے وہ لوگ متاثر ہوتے ہیں جو مشکل وقت میں مدد کے لیے ہماری طرف دیکھتے ہیں۔کانفرنس میں سابق ریکڑ اسلامک یونیورسٹی معصوم یاسین زئی اور دیگر فیکلٹی ممبران سمیت طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات