قیمتوں کے تعین بارے وزارت خزانہ میں اہم ترین اجلاس

رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مہنگائی کی شرح پانچ اعشاریہ چھ فیصد رہی

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2018ء) ملک میں قیمتوں کے تعین کے حوالے سے وزارت خزانہ میں اہم ترین اجلاس منعقد ہوا اجلاس کی صدارت فنانس ڈویڑن کے خصوصی سیکرٹری نے کی،اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مہنگائی کی شرح پانچ اعشاریہ چھ فیصد رہی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ تین نو فیصد تھی کمیٹی کو بتایا گیا کہ ستمبر میں کور انفلیشن 8 فیصد رہی جو گذشتہ سال ستمبر میں پانچ اعشاریہ چار فیصد تھی اجلاس کو بتایا گیا کہ کنزیومر پرائس انڈکس کا رجہان آئندہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی میں اضافے کے امکانات ظاہر کرتا ہے کمیٹی نے 53 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے حساس قیمتوں کے اشاریے کا بھی جائزہ لیا کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہفتہ وار حساس قیمتوں کا اعشاریہ میں 3 اعشاریہ چھ پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے حساس قیمتوں کے اشاریے کے بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے کمیٹی نے سستابازار اور اوپن مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ کے سستے بازاروں میں قیمتیں اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں میں خاطر خواہ کم ہیں۔

شاہد عباس

متعلقہ عنوان :