صوبے بھر کے جیلوں کی حالت ٹھیک کرنے اور بنیادی انسانی حقوق قائم رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے ، ناصر حسین شاہ

اپیکس کمیٹی کے تجاویز کی روشنی میں جیلوں کی سیکورٹی مزید بڑھانے، عملے کی کمی کو پورا کرنے اور پاک فوج اور رینجرز کی مدد سے عملے کی ٹریننگ کرائی جائے گی،وزیر جیل خانہ جات

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) صوبائی وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز اور جیل خانہ جات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبے بھر کے جیلوں کی حالت ٹھیک کرنے اور بنیادی انسانی حقوق قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ اپیکس کمیٹی کے تجاویز کی روشنی میں جیلوں کی سیکورٹی مزید بڑھانے، عملے کی کمی کو پورا کرنے اور پاک فوج اور رینجرز کی مدد سے عملے کی ٹریننگ کرائی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی جی جیل خانہ جات کے آفیس کے دورے کے بعد منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اسپیشل سیکریٹری جیلز عبدالوہاب، آئی جی جیل قاضی نظیر احمد، ڈی آئی جی کراچی جیل ناصر الطاف، ڈی آئی سکھر مرتضی عالم اور دیگر موجود تھے، اس موقع پر صوبائی وزیر ناصر حسین شاھ کو محکمہ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے ہدایات دیں کہ ہائے پروفائیل قیدیوں کے سلسلے میں سکیورٹی انتظامات بھتر بنائے جائیں انہوں نے مزید کہا کہ معمولی نوعیت کے مقدمات میں ضمانت اور قیدیوں کے فوری رائیل کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ عوام کی مشکلات کو نظر میں رکھتے ہوئے شہر سے باہر زیر تعمیر جیلوں کا کام جلد مکمل کر کہ قیدیوں کو منتقل کیا جائے گا تا کہ جیمرز اور دیگر سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے شہریوں کی پریشانی کو کم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیل پولیس کو جدید تقاضوں کو نظر میں رکھتے ہوئے پاک فوج اور رینجرز کہ مدد سے ٹریننگ بھی دی جائے گی جبکہ عملے کی کمی کو بھی پورا کیا جائے گا۔ اس موقع پر آئی جی جیلز قاضی نظیر احمد کی جانب سے صوبائی وزیر براِ جیل خانہ جات کو بتایا گیا کہ صوبے میں 27 جیل ہیں جن میں 13038 قیدیوں کی گنجائش موجود ہے جبکہ اس وقت 18912 قیدیوں کو رکھا گیا ہے جن میں 232 قیدی کلعدم تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کے مقدمات میں قید ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ ای.ڈی.پی کی 23 اسکیموں پر کام جاری ہے جس میں سے 15 اسکیموں کا 85 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے بعد ازاں صوبائی وزیر نے آئی جی جیل آفس کہ مختلف حصوں کا درہ بھی کیا