حکومت زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،عبدالحمید

بدھ 17 اکتوبر 2018 23:12

خضدار۔17اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) پراجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن عبدالحمید نے کہا ہے کہ پراجیکٹ کا مقصد زمینداروں کو زیا دہ سے زیادہ خوشحال بنانے اور انہیں زراعت کے جدید شعبوں سے آگاہی فراہم کرناہے۔ اس پروگرام میں خواتین کی شراکت پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے کیونکہ بلوچستان کے ستر فیصد عوام کا انحصارزراعت کے شعبے سے وابستہ ہے حکومت زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ زرعی شعبہ ترقی کرے زرعی شعبے کی ترقی سے ملک میں تبدیلی آئیگی۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی نظام میں مداخلت نہ کریں اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لئے ایسے ذرائع استعمال نہ کریں جس سے علاقے کی جغرافیائی حالت تبدیل نہ ہو۔

(جاری ہے)

ہم ایف اے او کی ٹیم علاقائی زمینداروں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی طریقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کرے گے۔ زمینداروں کو انٹرنیشنل سطح پر بھی دوسرے اداروں سے منسلک کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار میں زمینداروں کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا ایف اے او کے زیر اہتمام تربیتی ورکشاپ سے ڈپٹی ڈائریکٹر توسیعی محمد آصف زہری ، ڈپٹی ڈائریکٹر سبزی منڈی محمداسحاق بلوچ ، سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی فرید اکبر زراعت آفیسران نادر مسیح محمد حنیف ،محمد خان ،شاہ زمان، دانش سلیم ،سید ذوالفقار علی شاہ اور زمینداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن عبدالحمید نے کہا ہے کہ اس پراجیکٹ کے تحت انٹر نیشنل سطح پر بھی دوسرے اداروں سے منسلک کیا جائے گا تاکہ ان کی رسائی بین الاقوامی منڈیوں تک ہو ۔انہوں نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے ایک بین الاقوامی ادارہ ہمارے ریجن میں کام کرنے کے لیئے آرہا ہے۔ محمد آصف زہری ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے او کے نمائندوں اور دور دراز سے شریک زمینداروں سے کہا کہ خضدار میں زمینداروں اور محکمہ زراعت کے مابین قریبی روابط ہیں۔

اس حوالے سے ہماری کوشش ہے کہ زمینداروں کو بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کریں ۔انہوں نے پانی کی کمی کو ایک المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی کی کمی ایک اہم مسئلہ دستیاب پانی کے دوران زمینداروں کو پانی بچانے جیسے اہم مسائل سے آگاہی دینا بھی لازمی سمجھتے ہیں۔ زمینداروں کو چاہیے کہ وہ پانی کی بچت پر خصوصی توجہ دیں تاکہ ہم کسی بڑے آبی بحران کا شکار نہ ہوں ۔

قطراتی طرز آبپاشی کو اپنانا ہوگا ۔ناصر احمد نمائندہ ایف اے او کے رکن نے کہا کہ ہماری ملکی معیشت کی ستر فیصد زراعت پر منحصر ہے علاقے میں پشاوری پیاز چھماہ ملکی ضروریات پورا کرتی ہے اور ستمبر سے جنوری تک پھلکارہ پیاز بھی چار سے پانچ ماہ منڈی کی کھپت پورا کرتا ہے۔ ہم شراکت داری کی بنیاد پر تیار ہیں فصلوں کو اگانے اور بیچنے کے لیئے لیکن یہ پراجیکٹ نیک نیتی پر ہو ۔

عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہم قدرتی نظام میں مداخلت نہ کریں اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیئے ایسے ذرائع استعمال نہ کریں جس سے علاقائی جغرافیائی حالت تبدیل ہو ، آخر میں تقریب کے مہمان خاص میر ذاکر علی باجوئی نے کہا کہ ایف اے او زمینداروں کا ہاتھ پکڑ کر علاقائی غربت کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرے مقامی ذمینداروں حاجی حمزہ خان رئیسانی ، ارباب بزگر ،عبدالوہاب غلامانی ، علاقے میں پانی پانی کی کمی اہم مسئلہ ہے ایسی جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائیں تاکہ ہمارے مسائل ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے او ہمارے ساتھ تعاون کرے تاکہ منڈی کی محتاجی سے نجات مل سکے ۔انہوں نے کہا کہ شراکتی نظام کو چلانے کے لیئے زمینداروں کے ساتھ تعاون کی جائے تاکہ زمیندار ایف اے او کے متعارفی پروگرام سے مستفید ہوں۔ متعارفی پروگرام سے زمینداروں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوگا اور ہم منڈی میں بکنے کی بجائے اپنے پائوں پر کھڑا ہوں گے۔