موجودہ حکومت کی پالیسیاں ملک اورخطے کے لئے خطرناک ہیں، خاموش نہیں رہ سکتے،مولانا فضل الرحمان

حکومت کی دو ماہ کی کارکردگی پر عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ،ملکی بحران عارضی نہیں حکومت مغربی قوتوں کے مفاد میں پالیسیاں بنا رہی ہے،عہدیداروں سے بات چیت

بدھ 17 اکتوبر 2018 23:16

موجودہ حکومت کی پالیسیاں ملک اورخطے کے لئے خطرناک ہیں، خاموش نہیں رہ ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسیاں ملک اورخطے کے لئے خطرناک ہیں اپوزیشن اور متحدہ مجلس عمل اس پر خاموش نہیں رہ سکتے موجودہ حکومت کی دو ماہ کی کارکردگی پر عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ملکی بحران عارضی نہیں حکومت مغربی قوتوں کے مفاد میں پالیسیاں بنا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع کی رہائش گاہ پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قائدین مولانا عبدالغفور حیدری ‘صوبائی امیر و سینیٹر مولانا فیض محمد ‘ ملک سکندر ایڈووکیٹ ‘ رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین ‘ حاجی عبدالواحد صدیقی سمیت دیگر عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی دو ماہ کی کارکردگی عوام نے ضمنی انتخاب میں بدلا لے لیا اور اپوزیشن نے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے یہ بات ثابت کر دی کہ عام انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی تھی وہ اب سامنے آنا شروع ہوگئی 6 ماہ بعد حکومت کا گراف مزید خراب ہو جائے گا مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی خدشہ تھا کہ عام انتخابات میں اس دفعہ ضرور کچھ نہ کچھ ہوگا اور وہی ہوا جس خدشہ کا اظہار کیا تھا سیاست اور کھیل میں فرق ہوتا ہے ملک سنبھالنے کے لئے سیاسی بصیرت چاہئے مگر بدقسمتی سے حکومت کے پاس نہ تو سیاسی ویژن ہے اور نہ ہی بصیرت ہے موجودہ حکومت نے جس طرح مدارس اور سیاسی جماعتوں کے خلاف جو مہم شروع کی ہے یہ تباہی اور بربادی کا منصوبہ ہے تمام سیاسی اور اپوزیشن جماعتیں حکومت کے اس منصوبہ کے خلاف میدان عمل میں نکلیں گے موجودہ حکومت نے عوام کے لئے جو سہولتیں پہلے تھیں ان سہولتوں سے بھی محروم کر دیا گیا آئی ایم ایف کے پاس نہ کرنے والوں نے آخر جاکر جوخدشات ہم ظاہر کر چکے تھے وہی ہوا حکومت کی پالیسیاں ملک اور خطے کے لئے خطرناک ہیں ہم اس پر خاموش نہیں رہ سکتے ملک کی آزادی اور امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ کی جنگ لڑیں گے نئے پاکستان کا نعرہ دیکر ملک کو اجاڑنا شروع کردیا ۔