Live Updates

ْکوئٹہ ،وسائل کو ترقی دے کر عوام کی فلاح وبہبود کے لئے بروئے کار لائیں گے ، جام کمال خان

امن وامان کی صورتحال کے قیام کے لئے پولیس اور لیویز کو اپنی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہوگا، عوام کے معاشی تحفظ کے لئے مو ثر اور قابل عمل حکمت عملی مرتب کیا جائے گا،وزیراعلی کا بلوچستان ڈویلپمنٹ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

بدھ 17 اکتوبر 2018 23:17

ْکوئٹہ ،وسائل کو ترقی دے کر عوام کی فلاح وبہبود کے لئے بروئے کار لائیں ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت بلوچستان ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اہم اجلاس بدھ کے روز یہاں منعقد ہوا جس میں پولیس ریفارمز، کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ، لیویزفورس کی تنظیم نو،قومی شاہراہوں کے منصوبوں، بلوچستان انسٹی آف کارڈیالوجی اور کینسر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبوں اور بلوچستان کے سمندری حدو د میں غیرقانونی ٹرالنگ کی روک تھام سمیت منصوبوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، صوبائی وزراء میر سلیم خان کھوسہ، میر ظہور احمد بلیدی،میر نصیب اللہ مری، چیف سیکریٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی وترقیات) سجاد احمد بھٹہ، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، متعلقہ محکموں کے سیکریٹریوں، جنرل منیجر این ایچ اے اور دیگر اداروں کے حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پولیس اور لیویز فورس کی استعداد کار میں اضافے کے لئے وسائل کی فراہمی، این ایچ اے اور ایف ڈبلیو اے کے تحت قومی شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبوں کی جلد تکمیل، بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور کینسر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبوں پر عملدرآمد کے آغاز سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ محکموںکو اقدامات کی ہدایت کی گئی جبکہ کمانڈر سدرن کمانڈ نے اہم منصوبوں کی سیکیورٹی بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور کینسر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبوں اور پولیس اور لیویز کو تربیت کی فراہمی کے لئے پاک فوج کی جانب سے مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی، بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ حکومت بلوچستان اور پاک فوج کے اشتراک سے بنایا جارہا ہے، اور جلد منصوبے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط اور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا، اسٹیٹ آف دی آرٹ کارڈیالوجی سینٹر چھاؤنی کی حدود سے باہر تعمیر کیا جارہا ہے جہاں عام لوگوں کی آسان رسائی ممکن ہوگی، اس کا مقصد عوام کو امراض قلب کے جدیدعلاج کی فراہمی ہے، منصوبے میں میڈیکل کالج اور نرسنگ اسکول کا قیام بھی شامل ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ کینسر ہسپتال کے مجوزہ منصوبے کے لئے اسپنی روڈ پر اراضی کا انتخاب کیا گیا ہے اور صوبائی پی ایس ڈی پی میں منصوبے کے لئے دوارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کی جانب سے کینسر ہسپتال کی تعمیر میں معاونت کا یقین دلایا ہے اور ٹرسٹ کے ماہرین جلد کوئٹہ آئیں گے۔

علاوہ ازیں پاک فوج بھی کینسر ہسپتال کی تعمیر میں معاونت فراہم کرے گی، اجلاس کو پولیس ریفارمز سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں بلوچستان پولیس ایکٹ تیار کیا جارہا ہے جس کا مقصد اصلاحاتی عمل کے ذریعہ پولیس کی استعداد کار اور کارکردگی میں اضافہ کرکے پولیس پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنا ہے، اجلاس کو لیویز فورس کی تنظیم نو کے چار سالہ منصوبے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جبکہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے متعلقہ حکام کو منصوبے کے آغاز کے تمام مراحل 10نومبر 2018تک مکمل کرکے اس پر عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت کی گئی، اجلاس میں ڈیرہ بگٹی میں کچھی کینال سے زیر کاشت آنے والی اراضی کی سیٹلمنٹ ، کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اور واٹر چینلز کی تعمیر کے منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی، اور اراضی کی سیٹلمنٹ کے عمل میں علاقے کے تمام قبائل کو اعتماد میں لینے کے لئے گرینڈ جرگہ کے انعقاد کی تجویز سے اتفاق کیا گیا۔

اجلا س کو جنرل منیجر این ایچ اے نے ایم ایٹ کے ہوشاب، آواران، خضدار رتوڈیرو سیکشنز پر پیشرفت ، خضدار شہداد کوٹ شاہراہ، بیلہ آواران روڈ، ژوب ڈی آئی خان روڈ سمیت دیگر قومی شاہراہوں کے زیر تکمیل منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور فیصلہ کیا گیا کہ ایم ایٹ کے ہوشاب آواران خضدار سیکشن، بسیمہ خضدار روڈ، آواران بیلہ روڈ کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا جس سے ان علاقوں میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، علاوہ ازیں ایم ایٹ کے لنک روڈزکی تعمیر کے منصوبوں کو بھی جلد مکمل کیا جائے گا۔

اجلاس کو چیف ایگزیکٹیو آفیسر بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے اپنے ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی، اجلاس نے بی او آئی ٹی کے اسلام آباد میں دفتر کے قیام اور سرمایہ کاروں کو ایک چھت کے نیچے ون ونڈو آپریشن کے ذریعہ تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ بلوچستان ریونیو اتھارٹی کو سروس ٹیکس نیٹ کو وسعت دے کر خدمات کی فراہمی پر عائد ٹیکس کے ذریعہ صوبائی محاصل میں اضافہ کی ہدایت بھی کی گئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وسائل کے استعمال کے حوالے سے ہم عوام کو جوابدہ ہیں، ہم اپنے وسائل کو ترقی دے کر صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے بروئے کار لائیں گے جبکہ دستیاب فنڈز کا صحیح استعمال بھی ہماری ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے کو اپنے وسائل کو بڑھانا ہوگا جس سے مالی مشکلات پر قابو پاکر خودانحصاری کا حصول ممکن ہوسکتا ہے، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر محکمہ ماہی گیری کو بلوچستان کے سمندری حدود میں غیرقانونی ٹرالنگ کی سختی سے روک تھام، فشنگ بوٹس کی رجسٹریشن لائسنس کے اجراء اور ان میں ٹریکنگ کے نظام کی تنصیب کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکیورٹی ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، اے اور بی ایریا سے قطع نظر عوام امن اور تحفظ چاہتے ہیں، امن وامان کی صورتحال کے پائیدار بنیادوں پر قیام کے لئے پولیس اور لیویز کو اپنی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہوگا، انہوںنے کہا کہ سماجی ومعاشی اور پیداواری شعبوں کی ترقی کے لئے موثر اور قابل عمل حکمت عملی مرتب کرکے اس پر عملدرآمد کا آغاز کیا جائے گا تاکہ عوام کو معاشی تحفظ حاصل ہوسکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات