نواز شریف اپنے ضمانتی کو نہ پہچان سکے

میں ہر جمعرات کو بیگم کلثوم نواز کے لیے قرآن خوانی کرواتا ہوں! اچھا ہوا آپ سے ملاقات ہو گئی، نواز شریف کا بزرگ شخص کو جواب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 18 اکتوبر 2018 11:27

نواز شریف اپنے ضمانتی کو نہ پہچان سکے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے ضمانتی کو نہ پہچان سکے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اپنے ضمانتی کو نہ پہچان سکے۔گذشتہ روز نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد واپس جا رہے تھے تو عدالت کی راہداریوں میں انہیں ایک بزرگ ملے تاہم نواز شریف ان کو پہنچان نہ سکے جس کے بعد بزرگ نے نواز شریف کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آپ کی رہائی کے موقع پر ضمانت کے مچلکے میں نے ہی جمع کروائے تھے۔

اور میں ہر جمعرات کو مرحومہ بیگم کلثوم نواز کے لیے قران خوانی کراتا ہوں۔جس پر نواز شریف نے کہا کہ اچھا ہے آپ سے ملاقات ہو گئی۔خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگمکلثوم نواز کا چہلم 18 اکتوبر کو ہو گا۔

(جاری ہے)

چہلم میں صرف شریف خاندان کے قریبی افراد شریک ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کے چہلم کے موقع پر محفل نعت ہو گی اور عام افراد کو چہلم میں شرکت کی دعوت نہیں دی جائے گی۔

بیگم کلثوم نواز کے چہلم کے بعد نواز شریف اور مریم نواز سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں گے۔ نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدرکی جیل سے رہائی پرمسلم لیگ ن نے یوم تشکر منانے کا فیصلہ بھی کر رکھا ہے کیونکہ قبل ازیں نواز شریف اور مریم نواز نے بیگم کلثوم نواز کے چہلم تک کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی کے بعد خاموشی نے کئی سوالات کھڑے کر دئے تھے جس پر سیاسی پنڈتوں کا کہنا تھا کہ رہائی کے باوجود نواز شریف اور مریم نوازکی جانب سے اختیار کی گئی اس خاموشی میں کسی ڈیل کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ البتہ مسلم لیگ ن نے ڈیل کے حوالے سے پیدا ہونے والے تمام تاثرات کو مسترد کر دیا۔ اس حوالے سے باغی رہنما جاوید ہاشمی کا بھی رد عمل آیا اور انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کے چہلم کے بعد نواز شریف اہم حقائق سے پردہ اُٹھائیں گے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے چہلم کے بعد مسلم لیگ ن کی سیاست کا ایک نیا دور شروع ہو گا کیونکہ حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن نے غیر متوقع کامیابی حاصل کی جس سے پارٹی کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ممکنہ طور پر جلسوں کے ذریعے اپنی سیاست کا دوبارہ آغاز کریں گے اور اس سلسلے میں جارحانہ پالیسی ہی اپنائی جائے گی۔