سعودی عرب: دو ہفتوں کے اندر سڑک پر تیسری لاش کی موجودگی نے سنسنی پھیلا دی

پولیس کے مطابق ان وارداتوں میں مبینہ طور پرکوئی ایک ہی شخص ملوث ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 18 اکتوبر 2018 14:51

سعودی عرب: دو ہفتوں کے اندر سڑک پر تیسری لاش کی موجودگی نے سنسنی پھیلا ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اکتوبر2018ء) گزشتہ دو ہفتوں کے دوران وقفے وقفے سے سڑک پر سے مِلنے والی تین لاشوں نے مملکت کو لرزا کر رکھ دیا ہے۔ابھی تک ان تین قتل کے معمّے کو سُلجھایا نہیں جا سکا۔ پولیس کے مطابق سڑک کنارے مِلنے والی تینوں لاشیں افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہیں۔ یہ تینوں وارداتیں عسیر اور دایر کے علاقوں میں انجام پائی ہیں۔

آج سے تقریباً پندرہ روز قبل ایک شاہراہ کے بیچو بیچ چارپائی پر ایک افریقی شخص کی لاش پائی گئی تھی۔ اسی نوعیت کی دُوسری واردات دائر بنی ملک میں 12 اکتوبر کو ہوئی تھی جب عزہ کی پہاڑی کے کنارے سڑک پر ایک شخص کی لاش کمبل میں لپٹی ہوئی مِلی۔ اس شخص کی شناخت ایتھوپیائی مُلک کے باشندے کے طور پر ہوئی تھی۔ یہ صوبہ جزان کے مشرق میں واقع ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ تیسرے شخص کی لاش بھی سڑک کے کنارے سے ہی مِلی ہے جس کی موت کی وجوہات کا ابھی پتا چلایا جانا ہے۔

پولیس کے مطابق ان وارداتوں کو انجام دینے والا بڑا زیرک معلوم ہوتا ہے جس نے ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں چھوڑا جس سے اُس کے گرد گھیرا تنگ کیا جا سکے۔ حیران کُن طور پر سڑک کے کنارے پڑی یہ تینوں لاشیں افریقی باشندوں کی ہیں۔ تیسرے شخص کی لاش کی اطلاع سڑک پر سے گزرنے والی ایک گاڑی کے ڈرائیور کی جانب سے دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قاتل ان افراد کو موت کے گھاٹ اُتارنے کے بعد رات کے اندھیرے میں ان کی لاشیں سنسان علاقوں کی اہم شاہراہوں پر چھوڑ کر فرار ہو جاتا ہے۔

اگر ان تینوں وارداتوں میں کوئی ایک شخص ہی ملوث ہے تو پھر اُس کی جانب سے ایسا کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس کا پتا چلانا بہت ضروری ہے۔ ہو سکتا ہے قاتل نفسیاتی امراض میں مبتلا ہو۔ پولیس کی جانب سے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان وارداتوں کے پسِ پردہ فرد یا افراد کو جلدی گرفتار کر لیا جائے گا۔