سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم نے لائسنس کی خواہش ظاہر کر دی

سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کرلیں گی ،ْخواتین پر عزم ہاکی ٹیم کی حمایت کی جائے اور پریکٹس کیلئے اولمپک ارینا فراہم کیا جائے ،ْ سلطان سلاما کی گفتگو

جمعرات 18 اکتوبر 2018 15:00

سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم نے لائسنس کی خواہش ظاہر کر دی
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) سعودی عرب کی خواتین نے ڈرائیونگ کی اجازت کے بعد اب ہاکی کھیلنے کیلئے لائسنس کی خواہش ظاہر دی جس کے بعد وہ سعودی عرب کی پہلی وومن ہاکی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کرلیں گی۔سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق کوچ سلطان سلاما کی نگرانی میں گزشتہ چند ہفتوں کی تربیت کے بعد سعودی عرب کی خواتین ہاکی کھیل کر تاریخ رقم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

سلطان سلاما نے بتایا کہ ان کی ٹیم ہاکی کو بہت پسند کرتی ہے اور جنرل اسپورٹ اتھارٹی (جی ایس ای) کی جانب سے سرکاری لائسنس کے حصول کے لیے کوشش کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتی ہیں ان کی ہاکی ٹیم کی حمایت کی جائے اور پریکٹس کیلئے اولمپک ارینا فراہم کیا جائے۔ہاکی ٹیم کی کھلاڑی خاتون دجانا بہادر کے مطابق میں 2 سال سے ہاکی کھیل رہی ہوں اور میں نے یوٹیوب ٹیوٹوریل کی مدد سے بھی ہاکی میں مہارت حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں خواتین کی اس ٹیم کا حصہ بننا چاہتی ہوں جو اپنی قابلیت سے دنیا تک پہنچنے کی خواہش رکھتی ہے۔ٹیم کی ایک اور کھلاڑی ماریہ بخش کے مطابق میں جب 12 سال کی تھی اس وقت سے ہاکی کھیل رہی ہوں اور آج میں اس ٹیم کی رکن ہوں جو میری قابلیت کو نکھارنا چاہتے ہیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے ستمبر 2017 میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی جس کے بعد رواں برس جون میں سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا گیا تھا ،ْبعد ازاں رواں برس اگست میں سعودی عرب نے 5 خواتین کو پائلٹ کا لائسنس بھی جاری کیا تھا۔گزشتہ ماہ ستمبر میں سعودی عرب میں خاتون صحافی کو پہلی مرتبہ کسی غیر محرم مرد کے ساتھ ٹی وی پر مشترکہ خبریں پڑھنے کی اجازت دی تھی۔