چین ، سویا بین کی درآمد رواں سال کی آخری سہ ماہی میں 12سال کی کم ترین سطح پر آجائے گی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 15:10

بیجنگ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) چین کی سویا بین کی درآمد میں رواں سال کی آخری سہ ماہی میں 12سال کی کم ترین سطح پر آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ چین اور امریکا کی تجارتی کشیدگی قرار دی گئی ہے۔سویا بین جس کو توڑ کر جانوروں کے لئے چارے میں شامل کیا جاتا ہے، پر جولائی میں چین نے امریکا سے درآمد پر 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کر دیا تھا جس کے باعث اکتوبر تا دسمبرکی سہ ماہی کے دوران اس کی درآمد میں4 سے 6 ملین ٹن کمی آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

چین اپنی سویا بین کی ضرورت کا 60 فیصد امریکا سے خرید رہا تھا تاہم سال کی آخری سہ ماہی میں وہ صرف 18سی20ملین ٹن سویا بین درآمد کرے گا جس کی درآمد کا حجم گزشتہ سال کے اس عرصہ میں 24.1 ملین ٹن تھا۔ چین اکتوبر تا دسمبر کے لئے اپنی ضرورت کا سویا بین کینیڈا،ارجنٹائن اور برازیل سے منگوا رہا ہے۔چین کی جانب سے امریکی سویا بین کی خریداری میں عدم دلچسپی عالمی مارکیٹ میں سویا بین کے نرخ دس سال کی کم سطح پر لے آئی ہے ۔چین کی بندرگاہوں پر سویا بین کا سٹاک 8.57 ملین ٹن پر ہے جو عموعی طور 9ملین ٹن پر ہوتا ہے۔چین میں پروسسڈ سویا بین کے نرخ 305 یوان فی ٹن ہیں۔

متعلقہ عنوان :