پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی،فواد حسین چوہدری

علیحدہ علیحدہ اداروں اکے ذریعے میڈیا کی ریگولیشن ممکن نہیں،،نئے ریگولیٹری باڈی کا ڈرافت تیار کیا جا چکاہے، ابتدائی ورکنگ پیپر چیئرمین پی ٹی اے کو بھیجا ہے،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ذمہ داری کی آڑمیں میڈیا پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی،پاکستان میں میڈیا کے مجموعی کردار کی تعریف کرنی چاہیے، میڈیا کی آزادی نے پاکستان کو بدل کر رکھ دیا ہے،سینیٹ کمیٹی کو بریفینگ

جمعرات 18 اکتوبر 2018 18:42

پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی،فواد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد حسین چوہدری نے کہا کہ ہے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری میڈیا اتھارٹی(پیمرا)کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی،جو تمام میڈیا کو ریگولیٹ کریگی،جس کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، جس پر تمام جماعتوں کے ساتھ مشاور ت کی جائیں گی،میڈیا کی ریگولیشن علیحدہ علیحدہ اداروں اداروں کے ذریعے ممکن نہیں۔

جمعرات کووفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کو بتایا کہ پاکستان میں اس وقت الیکٹرانک میڈیا کیلئے پیمرا، پرنٹ میڈیا کیلئے پریس کونسل اور سوشل میڈیا کی ریگولیشن کیلئے پی ٹی اے ہیں،چاہے ٹیلی وژن چینلز ہو ں ،اخبارات یا سوشل میڈیا سب کو ایک ادارے کے ذریعے ریگولیٹ ہونے چاہییں، اس مقصد کیلئے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی قائم کیا جارہا ہے، جس کا ڈرافت تیار کیا جا چکاہے،اس کا ابتدائی ورکنگ پیپر چیئرمین پی ٹی اے کو بھیجا گیا ہے ،صرف سروس رولز بننا باقی ہیں، یہ اہم کام ہے جو صرف بیس دنوں میں مکمل نہیں ہو سکتا ،میڈیا ریگولیشن کیلئے جامع قانون لائیں گے۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے کہا کہ ذمہ داری کی آڑمیں میڈیا پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی،پاکستان میں میڈیا کے مجموعی کردار کی تعریب کرنے چاہئیں،پچھلے کچھ سالوں میں میڈیا کی آزادی نے پاکستان کو بدل کر رکھ دیا ہے،میڈیا تنقید کا حق رکھتے ہیں تضحیک کا نہیں،آپ خبر دے سکتے ہیں، ہتک نہیں کر سکتے۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیمرا زیادہ سے زیادہ ٹی وی چینلز کو دس لاکھ کا جرمانہ کرسکتا ہے، یہ چینلز کیلئے بہت معمولی رقم ہیں،باقی دنیا میں دس دس کروڑ جرمانے عائد کیے جاتے ہیں،رائے کااظہار کوئی بھی کرسکتا ہے، اس کیلئے آپ چینلز کو پابند نہیں کرسکتے تاہم پورٹنگ پیشہ وارانہ ذمہ داری ہے، ان ددونوںکو الگ الگ تناظرمیں دیکھنا چاہیے، بد قسمتی سے اداروں سے ایڈیٹرز کا کردار ختم ہو گیاہے،میڈیا کوکسی کی بھی تضحیک کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر محرم کے دوران چلنے والے اشتہار پردوداہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے،چاہے ،فوج اور عدلیہ کی توہین پرپابندی حکومت نے نہیں لگائی آئین میںلکھا ہوا ہے،سیاستدانوں کی توہین پر بھی پابندی کیلئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں کی پیراڈی کیااجازت صرف پروگراموں میں ہیں، جو لوگوں کی تفریح کیلئے ہو ں،اشتہارات میں پیراڈی کی اجازت نہیں ، جس اشتہارے میں وزیراعظم کی پیراڈی کی جارہی ہے اس پر ایکشن لیا جائے گا۔