سپریم کورٹ آف پاکستان کا پروفیشنل انجینئرز کے حق میں تاریخی فیصلہ

آزاد کشمیر پروفیشنل انجینئرز ایسوسی ایشن کا بھر پور خیر مقدم ،سپریم کورٹ آف پاکستان کو زبر دست خراج تحسین

جمعرات 18 اکتوبر 2018 18:42

سپریم کورٹ آف پاکستان کا پروفیشنل انجینئرز کے حق میں تاریخی فیصلہ
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پروفیشنل انجینئرز کے حق میں تاریخی فیصلہ صادر فرما دیا ہے ۔ملک کے طول و عرض میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔آزاد کشمیر پروفیشنل انجینئرز ایسوسی ایشن نے بھر پور خیر مقدم کیاہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ انجینئر افتخار احمد خلجی نے کہا ہے کہ اس طرح کے معیاری فیصلے آزاد کشمیر اعلیٰ عدلیہ نے کئی بار صادر فرمائے لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہونے سے انجینئرز میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپریم کورٹ نے مولا بخش شیخ وغیرہ بنام گورنمنٹ آف سندھ زیر اپیل C.P.No. 78-K of 2015میں اپنے تاریخی فیصلے میں یہ حکم صادر فرمایا ہے کہ پروفیشنل انجینئرز ورکس جو کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ کی تعریف میں آتے ہیں پر کسی ایسے شخص کو ہر گز تعینات نہ کرے گی جس کی تعلیمی قابلیت کسی مسلمہ یونیورسٹی سے نہ ہو گی اور اس کی تعلیمی قابلیت پاکستان انجینئرنگ کونسل میں بحیثیت پروفیشنل انجینئر کے طور پر رجسٹرڈ نہ ہو گی ۔

(جاری ہے)

عدالت نے مزید قرار دیا کہ ہر تعلیمی قابلیت کا پاکستان کی انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ ہونا ضروری نہ ہے لیکن جن آسامیوں پر پروفیشنل انجینئرنگ ورکس کی نگرانی کیا جانا مطلوب ہے اس کا پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ کی روشنی میں بحیثیت پروفیشنل انجینئر رجسٹر ہونا ضروری ہے ۔ بصورت دیگر خلاف ورزی کا مرتکب پاکستان انجینئرکونسل ایکٹ 1976 کی شق 27اور زیلی شق 27(1)اور 27(2) کے تحت 6ماہ سے ایک سال قید و جرمانے کی سزا کا مستحق ہے ۔

آزاد کشمیر میں اس فیصلے کا بھر پور خیر مقدم کیا گیا ہے اور تینوں شعبہ جات کے انجینئرز نے سیکشن 27(1)اور 27(2)کے تحت 2005 کے المناک زلزلے کے بعد سے سنگین خلاف ورزی کے مرتکب بیورو کریٹس اور ڈویثرنل اکونٹس آفیسر ان کے خلاف تھانہ سول سیکرٹریٹ مظفر آباد میں ایف آئی آر کے اندراج کا فیصلہ کیا ہے ۔ انجینئر عمران مختار صدر پروفیشنل انجینئر ایسوسی ایشن اور نائب صدر انجینئر یاسر بشیر جنرل سیکرٹری رضوان شبیر مرزا اور سرکردہ انجینئرز راہنماوں انجینئر سردار جاوید اعجاز ،انجینئر محمد رضوان انور چوہدری صدر ینگ انجینئرز ایسوسی ایشن آزاد کشمیر ،انجینئرندیم اقبال چوہدری ، انجینئر مظہر اقبال انجینئر یاسر گیلانی انجینئر راجہ سعید احمد انجینئر عرفان اللہ خان، انجینئر سردار محمد لطیف خان ، انجینئرمحمود ممتاز راٹھور ، انجینئر سردار اورنگزیب خان ،انجینئرانعام الحق چوہدری ،انجینئر ذیشان ممتاز چوہدری، انجینئر ندیم سرور، انجینئر پرویز کیانی، انجینئر سردار مظفر خان، انجینئر امتیاز سخی زمان، انجینئر گل حسن، انجینئرشہزادہ اورنگزیب نے ہنگامی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ سر دست فوری طور پر سیکرٹری محکمہ لوکل گورنمنٹ ، سیکرٹری محکمہ تعمیرات عامہ ،سیکرٹری محکمہ برقیات اور سیکرٹری زراعت و امور حیوانات ، سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے پروفیشنل انجینئرنگ ورکس پر کام کرنے والے ڈپلومہ ہولڈرز اور بی ٹیک ڈگری ہولڈرز کی تفصیلات طلب کی جائیں اور اگر مہیا نہ ہوں تو دو ہفتوں بعد تمام سیکرٹریز وقت جو کہ سیکشن 27کی خلاف ورزی کے مرکب ہوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کر وا دیا جائے ۔

اس حوالے سے تمام انجینئرز یکجان ہو ں گے اور اس س تحقیقات کی روشنی میں مکینیکل سول اور برقیات کے شعبہ جات میں انجینئرز کی بے روز گاری کا سد باب ہو سکے گا ۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا انجینئرز کا ایک وفد چیف جسٹس صاحبان اور چئیر مین سروس ٹربیونل سے ملاقات کر کے کوٹے کی بنیاد پر اسسٹنٹ انجینئرز کی آسامیوں کے زیر التوا تمام مقدمات کو یکجا کرتے ہوئے جلد فیصلے کو ممکن بنانے کے لیے اپیل کرے گا تاکہ تینوں شعبہ جات کی آسامیوں پر بذریعہ پبلک سروس کمیشن جلد انٹرویوز ممکن ہو سکیں ۔ کئی ماہ پہلے آسامیاں مشتہر ہو چکی ہیں ۔