ضیاء الدین یونیورسٹی کی تیارکردہ ڈیوائس امریکہ میں زیر استعمال ڈیوائس سے بھی تیزی سی آنکھیں ٹیسٹ کر سکتی ہے، ڈاکٹر عادل جمال

ڈیوائس بنانے پر طلباء کو ڈائو یونیورسٹی کے زیراہتمام منعقدہ نمائش میں پہلاانعام دیا گیا

جمعرات 18 اکتوبر 2018 19:21

ضیاء الدین یونیورسٹی کی تیارکردہ ڈیوائس امریکہ میں زیر استعمال ڈیوائس ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) ضیاء الدین یونیورسٹی کے انجینئرنگ فیکلٹی کے طلباء کی تیار کردہ فوروپٹر ڈیوائس امریکہ میں زیر استعمال ڈیوائس سے بھی تیزی سے آنکھیں ٹیسٹ کرسکتی ہے، طلباء کو اس ڈیوائس کے بنانے پر ڈائو یونیورسٹی آف ہیلٹھ سائنسز اور امریکی این جی او ڈائس فاونڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ ہونے والی چوتھی آل پاکستان ڈائو ڈائس ہیلتھ انوویشن ایگزبیشن 2018ء میں پہلا انعام دیا گیا، دوسرا انعام ڈائویونیورسٹی اور تیسرا این ای ڈی یونیورسٹی کے طلباء کو ان کے پروجیکٹس بنانے پر دیا گیا۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تقریب تقسیم انعامات کے مہمانِ خصوصی سردار یاسین ملک اور ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید قریشی نے طلباء میں انعامات تقسیم کئے۔

(جاری ہے)

انعام حاصل کرنے والے پروجیکٹس کی تفصیل بتائے ہوئے ڈاکٹر عادل جمال اختر نے کہا کہ پہلا انعام حاصل کرنے والی ضیاء الدین یونیورسٹی کی انجینئرنگ فیکلٹی کے طلبا کی آنکھوں کی فوری ٹیسٹنگ کرنے والی تیار کردہ فورو پٹرڈیوائس امریکہ میں زیرِ استعمال ڈایوائس سے بھی تیزی سے آنکھیں ٹیسٹ کر سکتی ہے۔

دوسرے نمبر پر آنے والے ڈائو یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف بائیو ٹیکنالوجی کے طلبا کا گنے کے پھوک سے تیار کردہ سیلولیس انزائم کپٹرے اور کاغذ کی صنعتوں میں روواں ختم کرنے کیلیے استعمال ہوتا ہے، یہ نہایت سستا اور آسانی سے دستیاب ہونے والا انزائم ہے جو بیرونِ ملک سے بھاری زرِمبادلہ خرچ کرکے مہنگا امپورٹ کیا جاتا ہے۔ تیسرے انعام حاصل کرنے والے پروجیکٹ کے متعلق عادل جمال اختر نے بتایا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبا کے تیار کردہ نینو ہائبر ڈینٹل کمپوزٹ (دانتوں کی فلنگ میں استعمال ہونے والا سیمنٹ) جو بہت کم سکڑتا ہے اور جراثیم کے خلاف بہت طاقتور ہے۔

اس کے علاوہ مہران یونیورسٹی کے طلبا کے تیار کردہ اسمارٹ گائیڈنگ ہیپٹک فیڈبیک گلاسز، سرسید یونیورسٹی کے طلبا کا تیار کردہ انشورمیٹک، یونیورسٹی آف مینجمنٹ کے طلبا کا تیار کردہ ایٹ ویل (ریسٹورنٹ)، عبدالولی خان مردان یونیورسٹی کے طلبا کا تیار کردہ اسپتالوں اور لیبارٹریز کیلیے بائیو سیفٹی کیبنٹ، این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبا کا تیار کردہ شوگر سے متاثرہ پائوں کے زخم کیلیے ہائیڈروجل، ڈائو یونیورسٹی کے اسکول آف پبلک ہیلتھ کے طلبا کے تیار کردہ نیوٹر یمر ٹی بیگ، کراچی یونیورسٹی کے طلبا کا تیار کردہ این اے این آر واکنگ اسسٹینٹ ڈیوائس، ڈائو کالج آف بائیو ٹیکنالوجی کے طلبا کی تیار کردہ ایڈیبل کٹلری، ڈائو یونیورسٹی کے طلبا کا قدرتی اجزاء سے تیار کردہ قبض کشا فارمولا، جناح یونیورسٹی فارویمن کی طالبات کا تیار کردہ نیوٹراسیوٹیکل پر بھی انعامات دیئے گئے۔