احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کیخلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 19:23

احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کیخلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کیخلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔ استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے اپنا بیان مکمل کر لیا۔ عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں خواجہ حارث کی تفتیشی افسر پر دوبارہ جرح کی درخواست مسترد کر دی ۔ جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نی ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت پیش نہیں ہوئے ۔ عدالت نے نواز شریف کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے دوران بیان بتایا کہ مجموعی طور پر حسین نواز نے فلیگ شپ انوسٹمنٹ میں 3اعشاریہ 2ملین پاؤنڈ کا سرمایہ لگایا، نتیجہ اخذ کیا کہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ کے نیچے میںقائم کمپنیوں کو2001سے _2008کے دوران 10ملین پاؤنڈ کے نقصان کا سامنا رہا، کمپنیوں کی ملکیت اور مورگیج کی گئی جائیدادوں کی تفصیلات جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 7میں موجود ہے،جائیداد کی تفصیلات والیم 7کے صفحہ نمبر 5کے پیرا 9Bسے صفحہ 7کے پیرا 9F میں بتائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

واجد ضیاء نے بتایا کہ حسن نواز فلیگ شپ انوسٹمنٹ اور دیگر کمپنیوں کے قیام کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے، حسن نواز نامعلوم ذرائع سے آنے والی رقم ان کمپنیوں کو بطور قرض دیتے رہے،گواہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے فلیگ شپ انوسٹمنٹ کے نیچے قائم کی گئی کمپنیوں کی فنانشل اسٹیٹمنٹ کا جائزہ لیا اور کمپنیوں کے قرضے،منافع،نقصان اور ٹرانزکشنز پر دو چارٹ مرتب کیے جس سے حسن نواز کی کمپنیوں اور برطانیہ سے باہر دو کمپنیوں کے درمیان فنڈز اور لون کا تبادلہ ظاہر ہوتا ہے،کیپٹل ایف زیڈ ای نے 2008 میں کوئینٹ پیڈنگٹن کو 615000پاؤنڈ کا قرضہ دیا،کیپٹل ایف زیڈ ای نے 2009میں بھی کوئینٹ پیڈنگٹن کو 615000پاؤنڈ قرض دیا،جفزا کی دستاویزات کے مطابق 2008-09میں نوازشریف کیپٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین تھے ۔

کومبر inc کی طرف سے کیو ہولڈنگ کو 2007میں 1اعشاریہ 7ملین پاؤنڈ کا قرضہ دیا گیا ،کومبر کی طرف سے فلیگ شپ سیکیورٹیز کو 2008 میں ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ کا قرضہ دیا گیاجبکہ کومبر Inc. کمپنی حسین نواز کی ملکیت میں ہے ،حسن نواز نے 2009-10میں چوہدری شوگرز مل کو 87ملین روپے کا قرضہ دیا۔فاضل جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ حسن نواز پہلے قرضہ لیتے رہے پھر دینا شروع کردیا،حسن نواز نے 2001 سے 2004کے دوران ان کمپنیوں کو 4اعشاریہ 2ملین کا قرضہ دیا۔جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا نیب کے تینوں ریفرنسز میں بیان مکمل ہوگیا، آئندہ سماعت پر خواجہ حارث جرح شروع کریں گے۔ عدالت نے خواجہ حارث کی العزیزیہ ریفرنس کے تفتیشی پر دوبارہ جرح کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔