ریپ الزام ثابت ہونے پر بھی شتروگن کا ہدایتکار کے ساتھ کام کرنے کا اعلان

اپنے 40 سالہ کیریئر میں میں نے آج تک کسی خاتون کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی ،ْمی ٹو مہم کے ساتھ ہوں ،ْ انٹرویو

جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:10

ریپ الزام ثابت ہونے پر بھی شتروگن کا ہدایتکار کے ساتھ کام کرنے کا اعلان
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) بالی وڈ معروف اداکار شتروگن سنہا نے کہا ہے کہ اگر ان کے قریبی دوست اور ہدایت کار سبھاش گھائے پر لگے جنسی ہراساں اور ریپ کے الزامات ثابت بھی ہوجائیں تو اس کے باوجود بھی وہ ان کے ساتھ کام ضرور کریں گے۔ ایک انٹرویو میں شتروگن سنہا سے بھارت میں جاری می ٹو مہم اور ان کے قریبی دوست ہدایت کار سبھاش گھائے پر لگے الزامات کے حوالے سے سوال پوچھے گئے۔

شتروگب سنہا نے کہا ’میں می ٹو مہم کے ساتھ ہوں، اپنے 40 سالہ کیریئر میں میں نے آج تک کسی خاتون کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی، میں ہر خاتون کی عزت کرتا ہوں، لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اس مہم کا غلط استعمال بھی کیا جارہا ہے۔اداکار نے کہا کہ اس مہم کا آغاز تو اچھے سبب کے لیے ہوا تھا، لیکن اب ہر کوئی نام لے کر کسی پر بھی الزام لگا رہا ہے، اس وجہ سے لوگ اپنی عزت اور نوکریاں دنوں کھو رہے ہیں، اس لیے میں تمام خواتین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سوچ سمجھ کر آگے آئیں اور بعدازاں جس پر الزام عائد کیا ہے اسے سزا دلوانے کے لیے ہر کوشش کریں۔

(جاری ہے)

جب شتروگن سنہا سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ سبھاش گھائے کے ساتھ دوبارہ کام کریں گے تو اداکار نے کہا کہ کیوں نہیں اگر وہ بیقصور ثابت ہوئے تب بھی اور اگر ان پر لگا الزام ثابت ہوگیا اور انہوں نے اپنی سزا بھی پوری کرلی تو میں ان کے ساتھ کام کروں گا، سنجے دت نے گناہ گار ثابت ہونے کے بعد اپنی سزا پوری کی، اور ہماری انڈسٹری کے افراد نے ان کے ساتھ اچھا سلوک رکھا۔

متعلقہ عنوان :