ٹیکسٹائل سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہیں،اسد عمر
ملک میں ٹیکسٹائل کے نظام کی بہتری کیلئے ٹیکس ریفارم کمیٹی قائم کر دی ہے ، مینو فیکچرنگ کی سطح پر ٹیکسوں کی بھر مار کو ختم کرنے کیلئے بھی ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے ،افغان ٹریڈ بارے مو جودہ پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیں گے ، وفاقی وزیر خزانہ
جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:11
(جاری ہے)
گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیشن (جی آئی ڈی سی) کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا کہ وہ بھی سیاست سے قبل بزنس کرتے تھے۔
وہ چاہیں گے کہ اس مسئلے کو فوری طور پر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی ضروریات کے مطابق حل کیا جا سکے۔ افغان ٹریڈ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں موجودہ پالیسی کا از سر نو جائزہ لیں گے تاکہ ہمسایہ ملک کی کپڑے کی تمام ترضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس طرح نہ صرف ہماری صنعتوں میں پیداواری عمل تیز ہو گا بلکہ اس سے ہمسایہ ملک کیلئے برآمدات میں بھی کئی گنا اضافہ کیا جا سکے گا۔ اسد عمر نے کہا کہ ٹیکسٹائل کو ملک کی معیشت او ر برآمدات میں کلیدی اہمیت حاصل ہے۔ اس لئے ملک بھر میں پھیلے ہوئے اس سیکٹر کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر اور ٹیکسٹائل کی وزارت کے درمیان قریبی روابط کیلئے ملک بھر میں اس وزارت کے علاقائی دفاتر قائم کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے اس حوالے سے فیصل آباد کے اپپٹما ہائوس میں جگہ دینے کی پیشکش کو بھی سراہا ۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اپٹپما کے مرکزی چیئرمین انجینئر رضوان اشرف نے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کا تعارف کرایا اور بتایا کہ یہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی سب سے بڑی ’’چین ‘‘ ہے جبکہ ملک بھر میں اس کے تین ریجنل دفاتر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ممبر یونٹوں کی تعداد ساڑھے چار سو ہے اور اس کا شمار سب سے زیادہ روزگار اور محاصل دینے والی تنظیموں میں ہوتا ہے اس شعبہ کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ جی آئی ڈی سی کا ہے ۔ جب پاکستان میں گیس کے ذخائر ختم ہونے لگے تو حکومت نے ایران، پاکستان اور ترکمانستان ، افغانستان، پاکستان اور انڈیا کے درمیان گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس عائد کیا تھا مگر کئی سال گزرنے کے باوجود اس پر کام ہی شروع نہیں ہو سکا۔ اُدھر اس سیس نے ٹیکس کی شکل اختیار کر لی ہے اور صورتحال یہ ہے کہ بعض فیکٹریوں کا قابل ادا جی آئی ڈی ایس ان کی اصل مالیت سے بھی تجاوز کر گیا ہے اس لئے اس پر فوری نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کیمیکلز اور دیگر خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو واپس لینے کا بھی مطالبہ اور کہا کہ اس سے دبائو کا شکار ٹیکسٹائل سیکٹر کو کچھ ریلیف ملے گا۔ انہوں نے نپتھا کریکر کی سہولت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جائے تو اس سے ٹیکسٹائل سے منسلک دیگر صنعتوں کو بھی مدد ملے گی اور کئی اشیاء مقامی طو رپر ہی تیار کی جا سکیں گی۔ کپاس کے بیجوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹیکچوئیل پراپرٹی رائٹ(آئی پی آر) کا قانون تو نافذ کر دیا گیا ہے مگر تاحال اس کے ٹرمز آف ریفرنس نہیں بنائے جا سکے۔ جس کی وجہ سے زیادہ پیداوار دینے والے بیج کو پاکستان میں متعارف ہی نہیں کرایا جا سکا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت پاکستان کے پاس 25 سے 30ملین گانٹھیں پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے مگر ان پالیسی اور انتظامی اقدامات کی وجہ سے ہماری پیداواری بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہے ۔ انہوں نے پالیسی ساز اداروں اور خاص طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بورڈ میں تاجروں کو نمائندگی دینے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ غلط پالیسیوں سے ہونے والے نقصانات سے بچا جا سکے۔ آخر میں انجینئر رضوان اشرف نے وزیر خزانہ اسدعمر کو اپٹپما کی اعزازی شیلڈ پیش کی جبکہ سابق چیئرمین میاں آفتاب احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.