فوج اورعدلیہ کی توہین پر قدغن، سیاستدانوں کی کیوں نہیں رحمن ملک

ان اداروں کی توہین پر قدغن کا قانون پارلیمنٹرین بناتے ہیں مگر خود اس قانون کے دائرے سے باہر ہیں، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی جس پودے کو تناور درخت بنایا اسی کے چھائوں سے ہی محروم ہیں، میڈیا پر قدغن برداشت نہیں،مذاق اور تضحیک میں فرق ہونا چاہیے،گفتگو

جمعرات 18 اکتوبر 2018 22:15

فوج اورعدلیہ کی توہین پر قدغن، سیاستدانوں کی کیوں نہیں رحمن ملک
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ اگر فوج اورعدلیہ کی توہین پر قدغن لگائی جاسکتی ہیں تو سیاستدانوں کی توہین پر کیوں نہیں عام شہری کی توہین پر بھی پابندی ہونی چاہیے، جہاں فوج اورعدلیہ کا ذکر ہے، وہاں پارلیمینٹرین کا بھی نام ہونا چاہیے،فوج اور عدلیہ کی توہین پر قدغن کا قانون پارلیمنٹرین بناتے ہیں مگر خود اس قانون کے دائرے سے باہر ہیں، جس پودے کو تناور درخت بنایا اسی کے چھائوں سے ہی محروم ہیں،آئین میں ترمیم بھی کی جانی چاہئیں۔

جمعرات کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات میں اظہار خیال کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ میڈیا پر قدغن کسی صورت برداشت نہیں، تاہم مذاق اور تضحیک میں فرق ہونا چاہیے،نواز شریف، آصف زرداری، بلاول ، مولانا فضل الرحمن کی پیراڈی بنا کر تضحیک کی جاتی ہیں، نہیں چاہتے کہ میڈیا پر پابندی لگے،عدالت میں زیر سماعت کیس پر میڈیا میں کوئی بھی بات نہیں کرسکتا مگر میڈیا میںآصف زرداری کے خلاف جرم ثابت ہونے سے پہلے ہی عدالتیں لگتی ہیں،پیمرا رولز میں بھی زیر التواء مقدمات پر میڈیا بات نہیں کرسکتا، پیمرا بھی بے بس ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسی سیاستدان کے خلاف عدالت کا فیصلہ آئے تو ضرورت بات کرے، اس پر کوئی پابندی نہیں، سیاست کرنا آج جرم بن گیا ہے، ہم آنے والے نسلوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں، گھر میں فیملی کے ساتھ بیٹھ کر پروگرام نہیں دیکھ سکتے، بچے والدین سے کہتے ہیں سیاست میں مت جانا ،سیاستدان کو ایسے ہوتے ہیں،پیمرا میڈیا یونین کے مشاورت کے ذریعے اس مسئلہ کا حل نکالیں۔