سینیٹر فیصل جاوید خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ کا اجلاس

حکومت پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے نام سے ایک ادارہ قائم کرنے اور اس کے تحت میڈیا ریگولیٹری سیٹ اپ قائم کرنے کی تجویز پر کام کر رہی ہے۔ اس سے پاکستان کے میڈیا کے ریگولیٹری پہلوئوں اور شکایات سے متعلق ون ونڈو آپریشن ممکن ہو سکے گا، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کمیٹی کو پی ٹی وی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگیوں کے معاملہ پر بریفنگ دی گئی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 23:47

سینیٹر فیصل جاوید خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ کا اجلاس جمعرات کو یہاں سینیٹر فیصل جاوید خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر عبدالرحمان ملک، روبینہ خالد، انوار الحق کاکڑ، خوش بخت شجاعت، پرویز رشید، بیرسٹر محمد علی سیف، عثمان خان کاکڑ، سجاد طوری کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، سیکریٹری اطلاعات، چیئرمین پیمرا، چیئرمین پی ٹی وی بورڈ ، پیمرا اور پی ٹی وی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

پی ٹی وی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگیوں کے معاملہ پر بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 3108 پینشنرز میں سے 279 پینشنروں کی 1.330 ارب روپے کی ادائیگیاں زیر التواء ہیں، باقی کو ادائیگیاں کی جا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی کی طرف سے اس معاملہ کا نوٹس لینے کے بعد اب تک 468 ملین روپے پنشن کمیوٹیشن کے واجبات کی مد میں جاری کئے جا چکے ہیں۔ کمیٹی نے پینشنروں کو واجبات کی ادائیگی کی وجوہات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

کمیٹی کو پی ٹی وی بورڈ کے نئے چیئرمین نے بتایا کہ پی ٹی وی کی 72 فیصد آمدنی سٹاف کو ادائیگیوں کی مد میں جاتی ہے اور ریاست کے اس ادارے کو ایک بہترین ادارہ بنانے کے لئے اصلاحات کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ چوہدری فواد حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے نام سے ایک ادارہ قائم کرنے اور اس کے تحت میڈیا ریگولیٹری سیٹ اپ قائم کرنے کی تجویز پر کام کر رہی ہے۔

اس سے پاکستان کے میڈیا کے ریگولیٹری پہلوئوں اور شکایات سے متعلق ون ونڈو آپریشن ممکن ہو سکے گا۔ اس سے پیمرا، پی سی پی اور پی ٹی اے سے متعلقہ قواعد اور قوانین یکجا ہو جائیں گے اور یہ معاملہ سیاسی جماعتوں اور پارلیمانی کمیٹیوں سمیت تمام فریقین کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے اپنا منصوبہ کمیٹی میں پیش کرے تاکہ کمیٹی اس حوالے سے اپنی آراء اور سفارشات پیش کر سکے۔

انہوں نے اس معاملہ کو پارلیمان میں زیر بحث لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ کمیٹی نے ایک پرائیویٹ چینل پر پشتونوں سے متعلق نامناسب الفاظ کے حوالے سے ایوان کی طرف سے پیش کیا گیا عوامی اہمیت کے معاملے پر بھی غور کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس معاملے کی انکوائری کی گئی ہے اور غیر ذمہ دارانہ رویئے کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

سیکریٹری اطلاعات و نشریات نے اجلاس کو بتایا کہ ایک کنٹنٹ کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو کسی بھی اشتہار کے شائع ہونے سے پہلے اس کے مواد کا جائزہ لے گی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پیمرا اور پی ٹی وی کے انٹرنل سنسر بورڈ کے ہوتے ہوئے ٹی وی کے اشتہارات کو چیک کرنے کے لئے ایک اور کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔ کمیٹی کے ارکان نے بھی چیئرمین کی رائے سے اتفاق کیا۔ چیئرمین پیمرا نے کمیٹی کو بتایا کہ پیمرا نے اس معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ چینل کو وارننگز جاری کی ہیںا ور یہ معاملہ بھی کونسل آف کمپلینٹس میں زیر التواء ہے۔ سیاسی قیادت کی کردار کشی کا معاملہ کمیٹی میں نئے ریگولیٹری فریم ورک کا ڈرافٹ موصول ہونے کے بعد زیر غور آئے گا۔