Live Updates

پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی وی وی آئی پیز ملاقاتوں پر پابندی عائد

وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرتے ہوئے جیل ڈیوڑھی میں ملاقاتوں کا نظام بند کردیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اکتوبر 2018 13:28

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف نے وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات شروع کر دئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی وی وی آئی پیز ملاقات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جیل ڈیوڑھی میں ملاقاتوں کا نظام بھی بند کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اقدام وزیر جیل خانہ جات کی کوٹ لکھپت جیل میں آمد کے بعد کیا گیا ۔ اس پابندی کے تحت عام قیدی سے لے کر اعلٰی سیاسی قیدیوں کی ملاقات جیل شیڈ میں کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ جس کے تحت کوئی بھی قیدی اجازت کے بغیر جیل کے ایڈمن بلاک ، جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی کے دفتر نہیں جا سکے گا ۔ یہی نہیں بلکہ جیل کے وارڈن سے لے کر سپرنٹنڈنٹ تک پر جیل میں موبائل فون لے جانے پہر پابندی عائد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ صاف صاف اعلان کیا گیا ہے کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان احکامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تمام ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ جیلوں میں اچانک دورے کریں اور احکامات پر عمل نہ کرنے والے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف فوری کاررروائی کرکے آئی جی آفس رپورٹ بھجوائیں۔

واضح رہے کہ آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ نے اجلاس میں جیلوں میں وی آئی پی کلچر کے خاتمے کے لیے تجویز پیش کی جس پر تمام افسران نے اتفاق کیا ۔ ٹاسک ملنے کے بعد آئی جیل خانہ جات نے پنجاب بھر کی جیلوں کے سپرنٹنڈنٹ کو احکامات جاری کئے کہ جیل میں قید کسی بھی اہم شخصیت اور دیگر قیدیوں کی ملاقات ڈیوڑھی میں نہ کروائی جائے ۔ ملاقات جیل شیڈ میں کروائی جائے اور کسی قسم کا دباؤ ہرگز قبول نہ کیا جائے ۔

اس کے علاوہ یہ ہدایات بھی جاری کی گئیں کہ کسی بھی قیدی کا جیل ایڈمن بلاک اور سپرنٹنڈنٹ یا ڈپٹی کے آفس میں بغیر اجازت داخلہ ممنوع ہوگا اور اس معاملے پر غفلت برتنے والے ذمہ داران اور افسران کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ یاد رہے کہ قبل ازیں گذشتہ ماہ نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی کا پروانہ ملتے ہی مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور چند رہنما اڈیالہ جیل روانہ ہوئے۔

اڈیالہ جیل کے اندر جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔اس موقع پر جیل کے اندر کھینچی گئی تصاویر میں ایفی ڈرین کیس میں اڈیالہ جیل میں قید حنیف عباسی کو بھی نواز شریف کے ہمراہ جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں دیکھا گیا۔ حنیف عباسی کی جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں موجودگی پر کئی سوالات اُٹھائے گئے اور ایک بحث چھڑ گئی کہ آخر حنیف عباسی کس حیثیت میں جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں موجود تھے۔

اس معاملے پر وفاقی حکومت نے بھی جیل حکام پر ناراضی کا اظہار کیا۔ تاہم اب آئندہ ایسے کسی تنازعے سے بچنے کے لیے ہی پنجاب حکومت نے جیل میں وی وی آئی پیز ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور قیدی عام ہو یا خاص جیل ڈیوڑھی میں ان کی ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات