قبضہ مافیا منشا بم کے بیٹے کی حفاظتی ضمانت منظور

طارق منشا نے عدالت سے 5 روزہ حفاظتی ضمانت حاصل کر لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اکتوبر 2018 14:11

قبضہ مافیا منشا بم کے بیٹے کی حفاظتی ضمانت منظور
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2018ء) : قبضہ مافیا منشا بم کے بیٹے نے عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی۔ تفصیلات کے مطابق قبضہ مافیا منشا بٹ کے بیٹے طارق منشا نے عدالت سے پانچ روزہ حفاظتی ضمانت حاصل کر لی۔ طارق منشا زمینوں پرقبضوں کے مقدمات میں لاہورپولیس کومطلوب ہے۔ طارق منشا نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جسے منظور کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے اسلام آباد پولیس کو طارق منشا کی گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے طارق منشا کی پانچ روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو 24 اکتوبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ زمینوں پر قبضے کے ملزمان باپ بیٹے پر قبضے کے ساتھ ساتھ ایل ڈی اے کی ٹیم پرحملے کا بھی الزام ہے اور ان کے خلاف 83 مقدمات درج ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہےکہ لاہور میں قبضہ مافیا منشا بم نے 15 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو کر خود گرفتاری دی تھی۔

منشا بم سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوا اور کہا کہ میں خود کو عدالت کے حوالے کرنے آیا ہوں۔ میں پولیس سے چھُپ کر چیف جسٹس سے ملاقات کے لیے آیا ہوں، اگر چیف جسٹس نہ ملے تو میں انتظار کروں گا۔ منشا بم نے کہا کہ میرے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں۔ میں ایک خاندانی بندہ ہوں اور میں نے کسی کی زمین پر قبضہ نہیں کیا۔اس پر اسلام آباد پولیس نے منشا بم کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔

جس کے بعد منشا بم کو گرفتار کر لیا گیا۔ منشا بم کے خلاف جوہر ٹاؤن لاہور پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ منشا بم کے خلاف لاہور میں زمینوں پر قبضے کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ 10 اکتوبر کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بھی منشا بم کے خلاف ایل ڈی اے ٹیم پر حملہ کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے منشاء بم اور اس کے چاروں بیٹوں کے شناختی کارڈ نمبر نادرا سے بلاک کروانے کا حکم دے دیا اور منشا بم اور اس کے چاروں بیٹوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کر دیئے۔

عدالتی حکم کے باوجود منشاء بم روپوش تھا اور پولیس منشا بم کو گرفتار کرنے یا اس کا کھوج لگانے کے حوالے سے تاحال کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکی تھی۔ منشا بم کی روپوشی پر 4 اکتوبر کو منشا بم اور بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ عدالت نے منشا بم کو بیٹوں سمیت گرفتار کر کے 10 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔ جس کے بعد 10 اکتوبر کو بھی منشا بم کو پیش نہ کر سکنے پر عدالت نے ایس ایچ او جوہر ٹاؤن کو رپورٹ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔

جبکہ دوسری جانب منشا بم کے ضمانتیوں کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔11 اکتوبر 2018ء کو اربوں روپے کے گھپلوں میں ملوث منشا بم اور اس کے 4 بیٹوں کے نام ای سی ایل میں شامل کر دئیے گئے۔ یاد رہے کہ قبضہ مافیا سے تعلق رکھنے والا منشاء بم پولیس کے چھاپے کے دوران مزاحمت کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے لاہور میں قبضہ مافیا سے تعلق رکھنے والے منشا بم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا ۔

پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ منشاء بم کی 3 اکتوبر کی رات بارہ سے ایک بجے کے درمیان اپنے ڈیرے پر آمد متوقع ہے جس کے بعد پولیس نے اپنے دو اہلکاروں کو وہاں ڈیرے پر نظر رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا۔ ایس پی صدر معاذ ظفر کا کہنا ہے کہ موقع پر تعینات پولیس اہلکاروں نے جب منشاء بم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس کے ساتھ موجود گارڈز نے مزاحمت شروع کر دی اور منشاء بم پولیس ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی فرار ہو گیا ۔ البتہ پولیس نے منشاء بم کی گاڑی قبضے میں لے لی تھی۔ جس کے بعد 15 اکتوبر کو منشا بم نے خود ہی سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو کر گرفتاری دے دی۔منشا بم پولیس کی تحویل میں ہے البتہ منشا بم کے بیٹے طارق منشا نے عدالت سے 5 روزہ حفاظتی ضمانت حاصل کر لی ہے۔