ترکی کی مسجد میں نمازی 37 سال تک غلط سمت میں نماز ادا کرتے رہے

مسجد کے نئے امام نے غلطی کی نشاندہی کی،نمازی امام مسجد عیسیٰ کایا کے شکرگزار

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 19 اکتوبر 2018 14:26

ترکی کی مسجد میں نمازی 37 سال تک غلط سمت میں نماز ادا کرتے رہے
استنبول (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2018ء) ترکی کی مسجد میں نمازی 37 سال تک غلط سمت میں نماز ادا کرتے رہے۔ مسجد کے نئے امام نے غلطی کی نشاندہی کی،نمازی امام مسجد عیسیٰ کایا کے شکرگزاربن گئے۔تفصیلات کے مطابق ترکی ایک مسجد میں تمام نمازی 37 سال تک غلط سمت میں نماز ادا کرتے رہے۔مسجد میں آنے والے نئے امام نے تمام نمازیوں کے سامنے غلطی کی نشاندہی کی۔

ترکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 37سال تک ترکی کی ایک مسجد میں نمازی غلط سمت میں نماز ادا کرتے رہے۔کبھی کسی کو اندازہ نہ ہوا کہ وہ غلط سمت میں نماز ادا کر رہے ہیں۔1981ء میں مغربی صوبے یالوا کے علاقے سگورین میں واقع ایک مسجد کے محراب کی تعمیر کے دوران غلطی ہوئی تھی۔جس کے باعث خانہ کعبہ کی سمت غلط ہو گئی تھی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال تعینات ہونے والے نئے امام عیسیٰ کایا نے اس غلطی کو نوٹس کیا۔

نئے امام نے مسجد میں آنے کے بعد نوٹس کیا کہ تمام نمازی غلط سمت میں نماز ادا کر رہے ہیں جس کے بعد انہوں نے مقامی مفتی سے مشورہ کیا۔جس کے بعد حکام نے ا س بات کی تصدیق کی کہ اس مسجد کی تعمیر کے وقت اس کی مجراب بنانے میں غلطی ہوئی تھی۔نئے امام نے محراب کو توڑنے کی بجائے فیصلہ کیا کہ مسجد کے قالین پر سفید رنگ کے ٹیپ سے درست سمت میں تیز کے نشان بنا دئیے جائیں۔

امام کی جانب سے اتنی بڑی غلطی کی نشاندہی کے بعد لوگوں نے مثبت رائے کا اظہار کیا اور مسجد کے نئے امام عیسیٰ کایا کا شکریہ بھی ادا کیا۔اور اس طرح سے ترکی کی مسجد میں 37 سال بعد خانہ کعبہ کی سمت غلط ہونے کی نشاندہی کی گئی۔اور تمام نمازی بھی اس بات سے لاعلم رہے۔غلطی کی نشاندہی کے بعد مسجد میں بچھائے گئے قالین پر سفید پٹیاں لگا کر غلطی کی نشاندہی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :