سندھ کے وزیر بلدیات و کچی آبادی سے یو ایس ایڈ کے چار رکنی وفدکی ملاقات

وفد کی سندھ میں مختلف این جی اوز اور دیگر نجی اداروں کے ساتھ جاری پانی، صحت، تعلیم، صفائی ستھرائی سمیت مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ سندھ حکومت اور یوایس ایڈکے مابین تعلقات ہمیشہ بہتر رہے ہیں،یوایس ایڈ سے مل کر سندھ اور بالخصوص اندرون سندھ کئی منصوبوں پر کام کیا ہے، سعید غنی

جمعہ 19 اکتوبر 2018 14:50

سندھ کے وزیر بلدیات و کچی آبادی سے یو ایس ایڈ کے چار رکنی وفدکی ملاقات
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) سندھ کے وزیر بلدیات و کچی آبادی سعید غنی سے جمعہ کویو ایس ایڈ کے چار رکنی وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد کی قیادتیو ایس ایڈ کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر برائے سندھ اور بلوچستان جون اسمتھ سرین نے کی جبکہ وفد میںڈائریکٹر آفس آف گورنرز یو ایس ایڈ رینڈولیف فلے ،ڈاکٹر ذوالفقار وورل اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر سیکرٹری بلدیات سندھ خالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکرٹری بلدیات نیاز احمد سومرو، ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ خالد شیخ، رحمت اللہ میمن، اقرار جلبانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پریوایس ایڈکے وفد نے صوبائی وزیر کو صوبہ سندھ میں مختلف این جی اوز اور دیگر نجی اداروں کے ساتھ جاری پانی، صحت، تعلیم، صفائی ستھرائی سمیت مختلف منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

وفد نے صوبائی وزیر کو سندھ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت جاری منصوبوں اور نئے منصوبوں میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیر بلدیات و کچی آبادی سندھ سعید غنی نے وفد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سندھ حکومت اور یوایس ایڈکے مابین تعلقات ہمیشہ سے بہتر سے بہتر رہے ہیں اور ہم نے یوایس ایڈکے ساتھ مل کر سندھ اور بالخصوص اندرون سندھ کئی منصوبوں پر کام کیا ہے اور تاحال کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں پینے کے صاف پانی، تعلیم، صحت سمیت دیگر شعبوں میں یوایس ایڈ کے ساتھ مل کر ماضی میں بھی کام کرتی رہے گی اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت یوایس ایڈ کے جانب سے صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبوں کو خوش آمدید کہے گی اور اس سلسلے میں جلد منصوبوں پر کام کا آغاز کیا جائے گا۔ ملاقات کے دوران دونوں جانب سے اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اس طرح کے اجلاس کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور جاری منصوبوں سمیت دیگر نئے منصوبوں پر مل جل کر حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔