سانحہ ماڈل ٹاؤن: سابق ڈی جی آئی اور سابق ڈی سی او کی گرفتاری کا حکم

عدالت کاسابق ڈی جی آئی پولیس رانا عبدالجباراور سابق ڈی سی او کیپٹن ر محمد عثمان کی گرفتار ی کا حکم، ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، اے ایس پی وسیم اور اشرف اشتہاری ملزم قرار

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 19 اکتوبر 2018 15:47

سانحہ ماڈل ٹاؤن: سابق ڈی جی آئی اور سابق ڈی سی او کی گرفتاری کا حکم
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اکتوبر 2018ء) انسداد دہشتگردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی ہے،عدالت نے سابق ڈی جی آئی پولیس رانا عبدالجباراور سابق ڈی سی او کیپٹن ر محمد عثمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، ملزم اے ایس پی وسیم اور اشرف کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق استغاثہ کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی۔

جس میں عدالت نے سابق ڈی جی آئی پولیس رانا عبدالجباراور سابق ڈی سی او کیپٹن ر محمد عثمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔سابق ڈی سی او کیپٹن ر محمد عثمان اس وقت پنجاب حکومت محکمہ فوڑ اتھارٹی کے ڈی جی کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ تاہم انسداد دہشتگردی عدالت نے حکم دیا ہے کہ سابق ڈی جی آئی پولیس رانا عبدالجباراور سابق ڈی سی او کیپٹن ر محمد عثمان دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دونوں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔اسی طرح انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم اے ایس پی وسیم اور اشرف کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔ دوسری جانب گزشتہ دنوں سانحہ ماڈل ٹائون کے اشتہاری ملزم ایس پی ڈاکٹر فرخ کو لاہور ائیر پورٹ سے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے ایس پی ڈاکٹر فرخ کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، ملزم کی جانب سے درخواست ضمانت عدالت میں دائر کر دی گئی۔

یاد رہے انسداد دہشتگردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سمیت 115 افراد پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔عدالت نے سابق آئی جی کو فرد جرم پر دستخط کرنے کا حکم دیا تو مشتاق سیکھرا نے فرد جرم پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ فرد جرم پڑھ کر سائن کریں، ورنہ عدالت اپنا حکم جاری کرے گی۔ عدالتی حکم کے بعد مشتاق سکھرا نے فرد جرم پر دستخط کر دیئے۔