وزیر اعظم آزاد کشمیر کی زیر صدارت محکمہ برقیات کا اعلیٰ سطحی اجلاس

سرکاری محکمہ جات کے میٹر علیحدہ علیحدہ نصب کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم کی محکمہ برقیات کو بجلی کے لائن لاسز کو کم کرنے اور بجلی کی چوری روکنے کیلئے جاندار اقدامات اٹھانے کی ہدایت

جمعہ 19 اکتوبر 2018 16:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت محکمہ برقیات کا اعلیٰ سطحی اجلاس جمعہ کو ہوا۔ وزیر اعظم نے محکمہ برقیات کو بجلی کے لائن لاسز کو کم کرنے اور بجلی کی چوری روکنے کے لیے جاندار اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کے بقایا جات کی وصولی یقینی بنائی جائے اور اوور بلنگ کسی صورت نہیں ہونی چاہئے۔

بجلی کے 12ارب روپے کے بقایا جات کی وصولی کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے۔بجلی کے لائن لاسز کو کم کرنے کے لیے ٹرانسمشن لائنزکو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ محکمہ برقیات بجلی بلات کی ادائیگی کے لیے عوام الناس میں شعور بیدار کرے اور صارفین کو بجلی کے غیر ضروری استعمال سے روکنے کے لیے آگاہی مہم کا آغاز کرے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سرکاری محکمہ جات کے میٹر علیحدہ علیحدہ نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں وزیر برقیات راجہ نثار احمد خان، سیکرٹری برقیات اور چیف انجینئربرقیات بھی موجود تھے۔ محکمہ برقیات کی طرف سے وزیر اعظم آزاد کشمیر کو لائن لاسز اور بجلی بقایا جات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ محکمہ برقیات نے 12ارب روپے کی ریکوری کرنی ہے۔ اس وقت کل بقایا جات 12ارب روپے ہیں۔ جن میں سے 6ارب روپے سرکاری محکمہ جات کے ذمہ بقایا ہیں۔

2ارب روپے آرمی کے ذمہ ہیں جبکہ 4ارب روپے عام صارفین کے ذمہ ہیں۔ محکمہ برقیات نے 12ارب روپے کے بقایا جات میں سے 6ارب روپے کی وصولی کا ٹارگٹ رواں مالی سال کے دوران مقرر کر رکھا ہے۔وفاقی حکومت نے واٹر یوزج چارجز رائیلٹی کے برابر کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم اس کے فوائد و مضمرات جانچنے کیلئے محکمہ جلد کنسلٹنٹ خدمات حاصل کریگا جو اس حوالے سے مفصل رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرینگے ۔

اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ محکمہ برقیات ریونیو دینے والا سب سے بڑا محکمہ ہے۔ بقایا جات کی وصولی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ لائن لاسز میں کمی کے لیے موثر اور جاندا ر پالیسی مرتب کی جائے تاکہ کم سے کم نقصان ہو۔ بجلی کے غیر ضروری استعمال کو روکنے کے لیے عوام الناس میں شعور بیدا ر کیا جائے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے محکمہ برقیات کو ہدایت کہ سرکاری محکمہ جات سے وصولی یقینی بنائی جائے اور محکمہ جات کے علیحدہ علیحدہ میٹر نصب کئے جائیں۔ تعلیمی اداروں کے اندر بھی علیحدہ بلات کی وصولی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ سرکاری محکموں سے بجلی بلات کی بروقت وصولی کے لیے ہر ادارے کا میٹر الگ کیا جائے اور محکمہ مالیات سے مل کے فوری طور پر معاملے کو یکسو کیا ۔

محکمہ برقیات میں بہتری ،لائن لاسز میں کمی،ریونیو میں اضافے، بجلی چوری کی روک تھام کے موثر اقدمات کیے جائیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت آزاد کشمیر عوام الناس کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ بجلی کے لائن لاسز اور بجلی کے درست استعمال کو یقینی بنا کر لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی کی جا سکتی ہے۔ اس حوالے سے عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ نیلم جہلم پراجیکٹ اور منگلا ڈیم جیسے پبلک سیکٹر کے منصوبہ جات جہاںریاستی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہیں وہیں ملکی توانائی کی ضروریات بھی کرنے میں اہم کردار اد ا کررہے ہیں ۔ آزادکشمیر کے اندر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھا جائے اور اس حوالے سے واپڈا اور پاکستان کی بجلی کی ترسیل کرنے والے کمپنیوں سے بھی مستقل بنیادوں پر رابطہ رکھا جائے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مظفرآباد کے قدرتی ماحو ل کے تحفظ اور دریائے نیلم میں پانی کی کمی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل حکومت کی اولین ذمہ داری ہے حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریگی۔