معاشرے میں بڑھتی ہوئی طلاق کی شرح تشویشناک ہے‘ڈاکٹرراغب نعیمی

خوشی وغمی کے لمحات میں بھی ہمیںاسلا م کی روشن تعلیمات کوپیش نظررکھناچاہیے‘معروف مذہبی سکالر

جمعہ 19 اکتوبر 2018 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرمفتی راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی طلاق کی شرح تشویشناک ہے۔طلاق ثلاثہ سے میاں بیوی کارشتہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوجاتاہے۔اکٹھی تین طلاقیںکے عمل کورسول اللہ نے دین سے کھلواڑ قراردیا،تین طلاقیں اکٹھی دینے پر رسول اللہ ؐ نے سخت ناراضگی کااظہار فرمایاان کو ظلم وزیادتی قراردیا۔

اکٹھی تین طلاقیں دینے کے عمل کوقابل تعزیر جرم قرار دے کر معاشرتی بگاڑ میں کمی لائی جاسکتی ہے۔خلاف سنت غیر شرعی امور کی روک تھام کیلئے تعزیری سزا دیناشریعت محمدی میں ثابت ہے۔ تین طلاقیں اکٹھی دینا چونکہ سنت کے خلاف ہے ا ورسنت کے خلاف امور کوروکنااسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزجمعة المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ یکطرفہ عدالتی خلع سے عورت پہلے شوہرکے عقدمیں ہی ر ہتی ہیں جب تک شوہرعدالت میں آکر خلع نہ دے ،خوشی وغمی کے لمحات میں بھی ہمیںاسلا م کی روشن تعلیمات کوپیش نظررکھناچاہیے۔اسلام میںانسانی کی پدائش سے لے کر وفات تک کے تمام مسائل کے حوالے سے رہنمائی ملتی ہے۔حاکم وقاضی وقت خلاف شرع امورکی روک تھام کیلئے تعزیز سزا مقرر سکتاہے ،لیکن پاکستان میں قانو ن سازی فی زمانہ قاضی کی بجائے قومی وصوبائی اسمبلیوں اورسینٹ پر ہے لہذا معاشرے میں ہونے والے تمام خلاف شریعت امور کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی کی جائے تاکہ فلاحی اسلامی ریاست کاخواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :