مزدوروں کے علاج کیلئے جلد برن سینٹر قائم کیا جائے گا، غلام مرتضیٰ بلوچ

جمعہ 19 اکتوبر 2018 18:50

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) صوبائی وزیر برائے محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ محکمہ محنت کے تحت مزدوروں کے بہتر علاج کے لئے بہت جلد برن سینٹر قائم کیا جائے گا تاکہ فیکٹریوں اور کارخانوں میں حادثاتی طور پر جلنے والے مزدوروں کا بہتر اور فوری علاج ممکن ہو سکے، محکمہ محنت کے تحت چلنے والے ہسپتالوں کا معیار اور بہتر سہولیات کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے، مزدوروں کے علاج میں غفلت برتنے والے کسی ملازم کو محکمہ محنت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ایمپلائز سوشل انسٹی ٹیوشن کے ہیڈ آفس میں منعقدہ تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کمشنرز سیسی نے صوبائی وزیر کو ادارے کے کام اور کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سیسی میں کل 6 لاکھ 50 ہزار ورکرز رجسٹرڈ ہیں جنہیں محکمے کی جانب سے مختلف نوعیت کی مالی اور طبی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔

میڈیکل ایڈوائزر سیسی ممتاز علی شیخ نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ سیسی کے تحت صوبہ سندھ میں پانچ ہسپتال، پانچ میڈیکل سینٹر اور 42 ڈسپنسریز کام کر رہی ہیں۔ ان ہسپتالوں میں 2017ء سے 2018ء تک او پی ڈی کی تعداد 28 لاکھ رہی ان ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملے کی کمی کے باعث انتظامی امور بخوبی ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، سیسی کے ان تمام اداروں میں اسپیشلسٹ ڈاکٹر کی کل 80 آسامیاں ہیں جس میں سے 20 آسامیاں خالی ہیں، ڈاکٹرز کی 355 آسامیاں ہیں جس میں سے 135 آسامیاں خالی ہیں، آفیسرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کل تعداد 1461 آسامیوں میں سے 650 آسامیاں خالی ہیں۔

صوبائی وزیر نے تمام خالی نشستوں کو فوری پر کرنے کی ہدایات کیں اور اس عمل میں اپنے بھرپور تعاون اور مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عملے کی کمی کو پورا کئے بغیر ہسپتالوں کے نظام کو بہتر نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :