کپاس کی صاف چنائی کے حصول کیلئے محکمہ زراعت ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہا ہے‘ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

کپاس کے علاقوں میں اضافی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جو کپاس کی صورتحال کے متعلق روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ کر رہی ہیں

جمعہ 19 اکتوبر 2018 18:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ صوبہ کے کئی علاقوں میں کپاس کی پہلی چنائی شروع ہوگئی ہے، محکمہ زراعت کی خواتین زراعت آفیسرز (توسیع) کپاس کو صاف ستھرے انداز میں چننے کے لئے خواتین ورکرز کو تربیت بھی فراہم کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ کپاس کے علاقہ جات میں اضافی ٹیموں کی تعیناتی کی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ کر رہی ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ صاف ستھری چنائی والی کپاس کی قیمت زیادہ ملتی ہے اور بین الاقوامی منڈیوں میں آلائشوں سے پاک روئی کی قیمتیں بہتر ملتی ہیں۔ کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی کی وجہ سے کپاس کی کوالٹی اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کے لیے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں۔

(جاری ہے)

صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کے لیے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدِّنظر رکھیں۔ کپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریں جب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے۔ کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھل چکے ہوں۔ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں۔

چنائی کرنے والی خواتین سر پر سفید سوتی کپڑے سے بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال پھٹی میں شامل ہو کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں۔ چنائی کے وقت ٹینڈے پودوں سے نہیں توڑنے چاہیے بلکہ ان میں سے کپاس چن لی جائے اور ٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہیے۔ کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15 سے 20 دن رکھیں۔ چنائی کرتے وقت زمین پر گری ہوئی پھٹی کی پتی وغیرہ اچھی طرح صاف کرلی جائے۔

بارشوں اور نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں۔ گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے۔ کپاس کی چنائی کرنے والی خواتین کو مناسب معاوضہ دیا جائے تاکہ چنائی کرنے والی خواتین اجرت کے حساب سے صفائی ستھرائی کو مدنظر رکھیں۔

متعلقہ عنوان :