فلسطینی نژاد امریکی طالبہ نے اسرائیل کے خلاف مقدمہ جیت لیا

جمعہ 19 اکتوبر 2018 19:00

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) امریکی طالبہ لارا القاسم نے دو ہفتوں سے اسرائیلی ایئرپورٹ پر پھنسے رہنے کے بعد اسرائیل میں داخل ہونے اور تعلیم جاری رکھنے سے متعلق مقدمہ جیت لیا۔عالمی میڈیا کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی طالبہ لارا القاسم کو اسرائیلی یونیورسٹی کے شعبہ انسانی حقوق میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ مل گیا تھا اور وہ پہلے سیشن میں شرکت کے لیے دو ہفتے قبل اسرائیل پہنچی تھیں تاہم طالبہ کو بن گوریان ایئرپورٹ پر روک کر واپس جانے کا حکم دیا گیا تھا۔

اسرائیلی حکومت کی جانب سے طالبہ پر الزم عائد کیا گیا تھا کہ وہ فلوریڈا یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران ’ انصاف برائے فلسطین ‘ نامی تنظیم کی صدر رہیں اور اپنی صدارت کے دوران اسرائیل مخالف مہم بی ڈی ایس ( BoyCott Divestment and Sanction Movement ) کا حصہ بھی رہیں۔

(جاری ہے)

فلوریڈا سے اسرائیل پہنچنے والی 23 سالہ طالبہ نے غیرمنصفانہ فیصلے کے خلاف اسرائیلی سپریم کورٹ سے رجوع کیا جہاں انصاف کے حصول کے لیے دو ہفتے لگ گئے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ عدالت نے طالبہ کی درخواست قبول کرتے ہوئے اسرائیل میں داخل ہونے اور تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

ہیبریو یونیورسٹی نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی نئی طالبہ کو خوش آمدید کہتے ہیں اور امید ہے کہ وہ آئندہ ہفتے انسانی حقوق اور عبوری انصاف میں ماسٹرز کے لیے شروع ہونے والی کلاسوں میں شرکت کریں گی۔