Live Updates

یزید کی بدبختی فقط کربلا ہی نہیں، سانحہ واقعہ حرہ بھی ہے، علامہ نیاز نقوی

واقعہ کربلا کے بعد شہر رسول مدینہ منورہ کو تاراج کیا گیا،یزید کی پہچان تمام رزیلتوں و خباثتوں کا مجموعہ ہے

جمعہ 19 اکتوبر 2018 19:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2018ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدرعلامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ یزید کی خباثت اور حددرجہ بدبختی کا ثبوت فقط کربلاکا دلخراش سانحہ ہی نہیں بلکہ تاریخ کا بدترین سانحہ واقعہ حرہ بھی ہے جس میں واقعہ کربلا کے بعد شہر رسول مدینہ منورہ کو تاراج کیا گیا۔جب یزید نے ایک بدطینت شخص کے ذریعے مدینة الرسول پر حملہ کیا جس میں 700 حافظ قرآن سمیت 10 ہزار افراد قتل کیے تھے۔

ایک ہزار عورتوں کی عزت پامال کی جس کے نتیجہ میں ایک ہزار ناجائز بچے مدینہ میں پیدا ہوئے۔مسجد ِ نبوی کی توہین کی گئی۔ علامہ نیاز نقوی نے خطبہ جمعہ کاآغاز رسول اکرم کی حدیث مبارکہ ’’الحسن والحسین امامان قاما اوقعدا‘‘ سے کیا۔

(جاری ہے)

جس میں دونوں اماموں کی امامت کی تصدیق ہوتی ہے، یعنی یہ دونوں میرے جانشین اور زمین میں خدا کے نمائندے ہیں۔

اپنے دورِ حکومت و امامت میں جو بھی فیصلہ کریں اس کی اتباع واجب اور کسی کو اس پر اعتراض کا حق نہیںجس طرح اللہ ، اس کے رسول ، امیر المومنین حضرت علی ؑکے احکامات کی اتباع واجب ہے اٴْسی طرح ان دونوں اماموں کے احکامات کی اتباع بھی واجب ہے۔حدیث کا دوسرا پہلوامام حسین ؓکے قیام سے متعلق ہے۔جس کے بارے ایک اہم سوال یہ ہے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں اس سوال کا جواب کافی تفصیلی ہے لیکن اس کا ایک حصہ یزید کی پہچان و شناخت ہے۔

یزید کا تعارف مختصر ترین الفاظ میں کرایا جائے تو اسے ’’مجمع الرزائل والخبائث‘‘ یعنی ’’تمام رزیلتوں و خباثتوں کا مجموعہ ‘‘۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اگر امام حسین ؑ مدینة الرسول کی حرمت کے خیال سے یہ شہر نہ چھوڑتے تب بھی یزید حرم نبوی میں مظالم ڈھانے سے باز نہ آتا۔ عالمی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ترکی میں سعودی سفارتخانہ کے اندر سعودی صحافی کے مبینہ طور پر بہیمانہ قتل میں سعودی سفارتخانہ کے ملوّث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

اس خوفناک قتل کے حوالے سے پہلے تو امریکی صدر کے سخت بیانات سامنے آتے رہے لیکن اب مبینہ طور پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے کثیر رقم دینے کے بعد امریکہ کے رد عمل کا انتظار کیا جار ہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان دوسری بار سعودی عرب کے دورے پر جا رہے ہیں۔انہیں چاہیے کہ دیگر اسلامی ممالک سے بھی تعلقات کو مضبوط کرنے کیلئے بھی اقدامات کریں۔بین الاقوامی عدالت انصاف نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو ناجائز قرار د یا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات