کراچی سے کوئٹہ میں وارداتیں کرنے والا بین الصوبائی گروہ کے 6 ارکان کو گرفتار کر لیا

ملزمان 5 کروڑ روپے نقد اور 60 لاکھ روپے کے طلائی زیورات کی ڈکیتی سمیت اسٹریٹ کرائم کی سیکڑوں وارداتوں میں ملوث ہیں

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) کراچی سے کوئٹہ میں وارداتیں کرنے والا بین الصوبائی گروہ کے 6 ارکان کو گرفتار کر لیا ۔ ملزمان 5 کروڑ روپے نقد اور 60 لاکھ روپے کے طلائی زیورات کی ڈکیتی سمیت اسٹریٹ کرائم کی سیکڑوں وارداتوں میں ملوث ہیں ۔ ملزمان نے بڑی ڈکیتی کے بعد نوٹوں کے ساتھ تصاویر بنانا مہنگا پڑ گیا ۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ ڈاکٹر امیر شیخ نے پولیس پارٹی کی اچھی کارکردگی پر دو لاکھ نقد انعام ، سی سی ون اسناد دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ مدعی عطاء اللہ اچکزئی کی جانب سے پولیس پارٹی کو 7 لاکھ روپے نقد اور ایس ایس پی منیر شیخ کو پانچ لاکھ روپے نقد انعام کے طور پر دیئے گئے ۔

یہ بات ایس ایس پی سی آئی اے ، اے سی ایل سی منیر شیخ نے اپنے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی ۔

(جاری ہے)

اے سی ایل سی کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر کوئٹہ میں ملزم نعیم کی گرفتاری کے بعد شواہد کی بنا پر کارروائی کرتے ہوئے گینگ لیڈر غلام فرید عرف اختر ، عرفان حمید ، جمشید ، کاشف ، علی اکبر اور لیاقت کو گرفتار کر لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان اپنے مخبروں کے ذریعہ بلوچستان کے تاجر برادری کی اطلاع کے بعد کراچی سے روانہ ہونے کے بعد وارداتیں کرکے کراچی فرار ہو جاتے تھے ۔

ملزمان نے اپریل 2017 ء میں ملزم نعیم پٹھان کی اطلاع پر کوئٹہ روانہ ہو کر دوسرے دن کوئٹہ کے امپورٹ ایکسپورٹ کے بڑے تاجر عطاء اللہ اچکزئی کے گھر میں ڈکیتی کی واردات کی ، جس میں ملزمان نے 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد نقد رقم اور طلائی زیورات لوٹ کر فرار ہو گئے ۔ ملزمان کو کراچی سے جا کر کوئٹہ میں وارداتیں کرکے پکڑے جانے کا خوف بالکل نہیں ہوتا ۔

واراتوں کے لیے گروہ کے ارکان پاسو گاڑی استعمال کرتے تھے اور روزانہ موبائل فون ، پرس ، گاڑیاں چھین کر اپنا خرچ پورا کرتے تھے ۔ موبائل فون سہراب وٹھ پر چلتے پھرتے عام شہریوں کو سستے داموں فروخت کر دیا کرتے تھے جبکہ مخبروں کی اطلاع پر کراچی میں بھی سیکڑوں گھروں میں وارداتیں کر چکے ہیں ۔ ملزمان نے دوران تفتیش گلشن معمار ، گلستان جوہر اور کراچی کے دیگر علاقوں میں سیکڑوں وارداتوں کا انکشاف کیا ہے ، جس میں ملزمان کو خود بھی یاد نہیں کہ وہ کہاں کہاں وارداتیں کر چکے ہیں ۔

ملزمان اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران خواتین کے پہنے ہوئے زیوارات کٹر کی مدد سے کاٹ لیا کرتے تھے ۔ ایس ایس پی منیر شیخ نے بتایا کہ ملزمان سے 26 لاکھ روپے نقد مبلغ 34 لاکھ روپے کا چیک لوٹی ہوئی رقم سے خریدے گئے دو پلاٹوں کی فائلیں ، جن کی مالیت 45 لاکھ بنتی ہے ۔ ٹوٹی اور کٹی ہوئی سونے کی 12 چوڑیاں ، ایک چھوٹا کٹر ، ایک چھوٹا پستول ، میکا روف نائن ایم ایم ، تین عدد 30 بور پستول ، دو عدد موٹر سائیکلیں برآمد کر لیں ۔

ایس ایس پی منیر شیخ نے ایک دوسری کارروائی کے بارے میں بتایا کہ اے سی ایل سی نے کلفٹن کے علاقے ضیاء الدین اسپتال چورنگی کے قریب چھاپہ مار کر ملزم اسداللہ منگریجو کو گرفتار کرکے مسروقہ موٹر سائیکل کے ایچ این 7594 برآمد کر لیا جبکہ ملزم کا ساتھی ممتاز منگریجو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ اپنے ساتھیوں رضوان بنگالی ، عبداللہ مگسی ، ممتاز منگریجو کے ساتھ مل کر گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں میں ملوث ہیں ۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں چار سے زیادہ گاڑیاں چھین کر فروخت کر چکے ہیں ۔