انسدا د تجاوزات کیس ،ْلاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کاڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی عد م موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار

شہری علاقوں میں انسداد تجاوزات آپریشن کے لیے میونسپل کارپوریشن کو درکار مشینری کی خریداری اور ایڈہاک بنیادوں پر بھرتیاں کرنے کی اجازت

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:30

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں انسدا د تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عبادالرحمن لودھی نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی عد م موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہری علاقوں میں انسداد تجاوزات آپریشن کے لیے میونسپل کارپوریشن کو درکار مشینری کی خریداری اور ایڈہاک بنیادوں پر بھرتیاں کرنے کی اجازت دیدی ۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی میں انعام ا لرحیم ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر محمد انوار ڈار ایڈووکیٹ کی انسدا د تجاوزات کیس کی سماعت عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمن لو دھی نے کی ۔ شہر وکینٹ انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات خاتمے کی رپورٹ جمعہ کو عدالت میں پیش کی گئی ۔اس موقع پر میئر راولپنڈی سردار نسیم نے فاضل عدالت کو بتایا کہ میونسپل کارپوریشن میں 12 برس سے بھرتی پر پابندی ہے اور شعبہ انسداد تجاوزات صرف 16افراد کے ذریعے چلایا جا رہاہے جبکہ مشینری کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے بھی تجاوزات آپریشن متاثر ہو رہاہے ، فاضل عدالت کے استفسار پر میئر راولپنڈی سردار نسیم نے بتایاکہ ایم سی آر کے پاس فنڈز ہونے کے باوجود ان کے استعمال کی اجازت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ کے جج جسٹس عبادالرحمن لودھی نے اس پر حکم دیا کہ ایم سی آر کو فنڈز کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں تاہم یہ فنڈز صرف انسداد تجاوزات آپریشن کے لیے مشینری کی خریداری میں استعمال ہو سکیں گے جبکہ افرادی قوت کی کمی پوری کرنے کے لیے فاضل عدالت نے ایم سی آر کو ایڈھاک بنیادوں پر بھرتیوں کی بھی اجازت دے دی ۔میئر کی اپیل پر فاضل عدالت نے دو میت بسوں کی خریداری کی بھی اجازت دے دی ۔

جسٹس عبادالرحمن لودھی نے دوران سماعت ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی کمرہ عدالت میں عدم موجودگی پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہاکہ چکلالہ کینٹ انتظامیہ کا انسداد تجاوزات آپریشن نظر آیا تاھم راولپنڈی کینٹ میں ایسی صورتحال نظر نہیں آئی ۔ فاضل جج نے انسداد تجاوزات آپریشن کی سربراہی قابل اعتماد اور ذمہ دار افسران کے سپرد کرنے کا حکم دیا اور کہاکہ سفارشیوں کو انکروچمنٹ کے شعبے کی ذمہ داریاں نہ دی جائیں ۔

عدالت عالیہ نے سی ای او راولپنڈی کینٹ کو ہدایت کی انسداد تجاوزات آپریشن مستقل بنیادوں پر جاری رکھتے ہوئے انسداد تجاوزات شعبے کے سربراہ کو دیگر ذمہ داریاں نہ دی جائیں بلکہ اس سے صرف ایک کام لیا جائے ۔دوران سماعت میئر راولپنڈی کے علاوہ سی ای او چکلالہ ملک اسحاق ،سی ای او راولپنڈی سبطین رضا ،چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن شفقت رضا ،چیف آفیسر ضلع کونسل راولپنڈی کامران احمد ،ایس ایس پی پی آپریشنز محمد علی و دیگر موجود تھے ۔

فاضل عدالت نے انسداد تجاوزات ٹیموں کو پولیس نفری کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔فاضل عدالت نے اعداد و شمار نہ بتانے پر چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن شفقت رضا کی سرزنش بھی کی اور انہیں کہاکہ انہیں اس بابت تمام معلومات زبانی یاد ہونی چاہئیں ۔فاضل عدالت نے رات کے وقت آپریشن کے لیے ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کر نے کی ہدایات کے ساتھ دونوں کنٹونمنٹ بورڈز کے سربراہان ، میئر راولپنڈی سمیت تمام ذمہ داران کو ہدایت کی کہ شہر کو ہر صورت تجاوزات سے پاک کرایا جائے ،تجاوزات کسی صورت قابل قبول نہیں ۔

اس موقع پر فاضل عدالت نے میئر راولپنڈی کو حکم دیا کہ انسداد تجاوزات آپریشن رکنا نہیں چاہیے اور نئی بھرتیاں ہونے تک موجودہ نفری کے ساتھ آپریشن جاری رکھا جائے ۔ فاضل عدالت نے تمام انتظامات مکمل کرنے اور شہر کو تجاوزات سے مکمل پاک کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے سماعت 02نومبر تک ملتوی کر دی

متعلقہ عنوان :