نریندر مودی اور نواز شریف کے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے نہال ہاشمی نے پاک فوج کے خلاف بیان بازی کی ہے، ملکی سالمیت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

جمعہ 19 اکتوبر 2018 21:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ نریندر مودی اور نواز شریف کے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے نہال ہاشمی نے پاک فوج کے خلاف بیان بازی کی ہے، ملکی سالمیت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، میں ایک پاکستانی ہونے کے ناطے بڑے دعوے اور فخر سے یہ بات کہوں گا کہ آج میرے اور میرے خاندان سمیت پوری پاکستانی قوم جس عزت و آرام اور سکون سے زندگی بسر کر رہے ہیں یہ پاک فوج کے جوانوں اور افسران کی قربانیوں ہی کی وجہ سے ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’’ 7 سے 8‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے خلاف اس طرح کی ہرزہ سرائی بنیادی طور پر بھارت اور اسرائیل کا ایجنڈا ہے جس میں وہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم کو پاک فوج اور دوسرے قومی اداروں کے خلاف کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ذہنی طور پر بیمار شخص نہال ہاشمی کو ملکی آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے اور پاک فوج کے خلاف بیان دینے پر فوری طور پر گرفتار کیا جائے، ہمارے آئین میں بنیادی طور پر یہ چیز لکھی ہوئی ہے کہ پاک فوج پر تنقید، پاک فوج کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں پر تنقید کسی صورت بھی قابل قبول نہیں اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی اجازت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور بقاء، پاکستان کی بہتری، تعمیروترقی اور اندرونی و بیرونی محاذوں پر درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے موجودہ حکومت اور پاک فوج ایک صفحے پر ہیں اور ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تضحیک کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ پروگرام میں شریک (ن) لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیانات سے پارٹی پہلے بھی لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے اور نہال ہاشمی کا حالیہ بیان بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے، نہال ہاشمی کے گزشتہ بیانات پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا اس لیے اب بھی نہال ہاشمی کے بیان کی ہماری جماعت بالکل بھی حمایت نہیں کرتی بلکہ اسکی مذمت کرتی ہے۔