قونصل خانے کے ملازمین اور خاشقجی کے درمیان تلخ کلامی اُن کی موت کی وجہ بنی: سعودی حکام

خاشقجی موت معاملے میں 18 افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 20 اکتوبر 2018 11:32

قونصل خانے کے ملازمین اور خاشقجی کے درمیان تلخ کلامی اُن کی موت کی وجہ ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر2018ء) ایک اعلیٰ سعودی اہلکار نے خاشقجی کی موت کے حوالے سے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کی موت کے حوالے سے سعودی عوام اور دُنیا کو جلد حقائق سے آگاہ کر دیا جائے گا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان نے ہدایت کی تھی کہ خاشقجی کی گمشدگی کے حقائق کی تلاش کرنے والی تُرک پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے۔

اسی باعث تُرکی سیکیورٹی اداروں کے ساتھ سعودی اہلکاروں کی ایک مشترکہ تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ تفتیش میں پیش رفت کی خاطر ہی سعودی حکام نے تُرک سیکیورٹی اداروں کو سعودی قونصلیٹ اور استنبول میں واقع سعودی قونصل جنرل کے گھر کی تلاشی لینے کی اجازت دی ۔ جمال خاشقجی کو قونصلیٹ میں اپنے کسی کام کے سلسلے میں آنا تھا۔

(جاری ہے)

جہاں کچھ سعودی افراد بھی آن پہنچے جنہوں نے خاشقجی کو وطن واپس آنے پر قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم ان 18 افراد اور خاشقجی کے درمیان ہونے والی گفتگو کے دوران تلخ کلامی نے جنم لیا، جو پھر ہاتھا پائی پر پہنچ گئی، جس کے دوران خاشقجی کی موت واقع ہو گئی۔

اس کیس میں مزید انکشافات سامنے آنا باقی ہیں۔ سعودی حکام کی جانب سے کوئی حقائق نہیں چھُپائے جائیں گے۔ سعودی اعلیٰ عہدے دار کے مطابق قونصل خانے میں موجود ان 18 افراد نے خاشقجی کے حوالے سے سعودی حکام اور تُرک اداروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ جمال خاشقجی قونصل خانے سے روانہ ہو گئے تھے۔ ان افراد کے خلاف عدالت میں کیس چلایا جائے گا اور ملوث افراد کو اُن کے جُرم کے مطابق سزا دی جائے گی۔ دُوسری جانب خادم حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز نے جمال خاشقجی کی موت کے بعد سعودی انٹیلی جنس کی تشکیل نو کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس ادارے کے دائرہ کار، صلاحیتوں اور نظام کو زیر غور لا کر تنظیم نو کی جائے گی۔ اس حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

متعلقہ عنوان :