زینب کا قاتل انجام کو پہنچا لیکن درندے کم نہیں ہوئے

جام شورو میں ایک 6 سالہ بچی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا گیا ، سوشل میڈیا صارفین کا انصاف کا مطالبہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 اکتوبر 2018 11:32

زینب کا قاتل انجام کو پہنچا لیکن درندے کم نہیں ہوئے
جام شورو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 20 اکتوبر 2018ء) : قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران علی کو 17 اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جس پر عوام نے ہماری عدلیہ پر اظہار اعتماد کیا اور مجرم عمران علی کو پھانسی پر لٹکانے کے فیصلے اور اس فیصلے پر عملدرآمد کروانے کی تعریف کی۔ لیکن ایک طرف جہاں زینب کے قاتل کو تختہ دار پر لٹکایا جا رہا تھا وہیں جام شورو کی ایک معصوم اور ننھی 6 سالہ کلی کو بھی مسلا جا رہا تھا۔

سوشل میڈیا پر جاری کئی پیغامات میں بتایا گیا کہ جام شورو کی رہائشی 6 سالہ ننھی زنیرہ کو ایک پولیس افسر نے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا لیکن افسوس کی بات تو یہ کہ یہ خبر کسی بھی میڈیا چینل یا اخبار میں نشر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اس پر نہ تو کوئی ایکشن لیا گیا نہ ہی کوئی کارروائی کی گئی۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر جاری پیغامات میں بتایا گیاکہ 30 ستمبر کو جام شورو کی 6 سالہ ننھی زنیرہ کو پولیس افسر کے بیٹے نے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا لیکن اس واقعہ کو میڈیا کوریج نہ مل سکنے پر نہ تو اس ملزم کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی نہ ہی اس پر کسی نے آواز اُٹھائی ۔

ایک صارف نے کہا کہ میرے لیے یہ ناقابل برداشت ہے۔ ایسے واقعات دیکھ کر بھی کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ان مجرموں کو سر عام پھانسی نہیں دی جانی چاہئیے ، برائے مہربانی زنیرہ کو انصاف دلوانے کے لیے آواز اُٹھائیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم زینب کو نہیں بچا سکے لیکن اس زینب کے معاملے پر یک زبان ہو کر احتجاج کیا جس کی وجہ سے زینب کے قاتل کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

زینب کے بعد اب سوشل میڈیا پر زنیرہ کے لیے انصاف مانگا جا رہا ہے اور اس کے لیے ٹویٹر پر ایک ہیش ٹیگ بھی متعارف کروادیا گیا ہے جس کا مقصد صرف اور صرف زنیرہ کو انصاف دلوانا اور حکومت اور عدلیہ کی توجہ اس واقعہ کی جانب مبذول کروانا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کئی رپورٹس کے مطابق سفاک درندے کا نام اویس ہے۔
زنیرہ کے غریب والدین نے اپنی ننھی کلی کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاج بھی کیا لیکن ان کی کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔

کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعہ پر پولیس کی بے حسی اور خاموشی پر بھی سوال اُٹھایا اور زنیرہ کو انصاف دلوانے کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے زنیرہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ زینب کیس کے مجرم عمران علی کی پھانسی سے یہ معاملہ ختم نہیں گا ، ان مجرموں کو کوئی ایسی سزا دینی ہو گی کہ ان کو عبرت حاصل ہو اور دوبارہ کسی معصوم کلی کی عزت کو پامال نہ کیا جا سکے۔