جب پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ ختم ہوتی تو کہاں کھیلنے جاتاتھا؟ محمد عباس نے بتا دیا

کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی کہ میں کرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ ویلڈنگ سمیت دیگر کام کرتا تھا:پیسر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 20 اکتوبر 2018 12:48

جب پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ ختم ہوتی تو کہاں کھیلنے جاتاتھا؟ محمد عباس ..
سیالکوٹ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20اکتوبر2018ء) قومی ٹیم کے فاسٹ باﺅلر محمد عباس نے آسٹریلیا کے کھلا ڑیوں کے چھکے چھڑوا دیئے ہیں اور جب وہ واپس اپنے گھر پہنچے تو اہل علاقہ نے ان کا استقبال پھول نچھاور کرتے ہوئے اور ہار پہنا کر کیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے گزشتہ روز آسٹریلیا کو 373 رنز سے شکست دیتے ہوئے سیریز جیت لی تھی جس کے بعد ابوظہبی ٹیسٹ کے ہیروفاسٹ باﺅلر محمد عباس واپس وطن پہنچے تو ان کا استقبا ل ایک ہیرو کی طرح کیا گیا۔

سیالکوٹ ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عباس کا کہناتھا کہ مجھے یقین تھا کہ ایک روز اللہ مجھے میری محنت کا پھل ضرور دے گا۔ان کا کہناتھا کہ جیسی بھی کنڈیشن ہو میری کوشش ہوتی ہے کہ میں پرفارم کروں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے زندگی میں بہت سے مواقع ملے لیکن میں نے کرکٹ کو ہی جاری رکھنے کا فیصلہ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی کہ میں کرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ ویلڈنگ سمیت دیگر کام کرتا تھا۔

ان کا کہناتھا کہ میں ٹیسٹ کرکٹ میں نمائندگی کرنے والا اپنے علاقے کا پہلا کھلاڑی ہوں۔انہوں نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو انہیں ایئر پورٹ پر لینے کیلئے آ ئے۔ عباس کاکہناتھا کہ جب پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ ختم ہو جاتی تھی تو میں عمان جا کر کھیلتا تھا ، فاسٹ باﺅلر کا مزید کہنا تھا کہ کاﺅنٹی کرکٹ میں ریسٹ نہیں ملتا ہے۔یاد رہے کہ محمد عباس نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں دس وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو میچز کی سیریز میں مجموعی طور پر 17 وکٹیں حاصل کیں۔ان سے پہلے یہ اعزاز محمد آصف کو حاصل تھا ، انہوں نے 2006 ءمیں سری لنکا کے خلاف کینڈی ٹیسٹ میچ میں 11 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا تھا۔ تقریبا 12 سال کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے محمد عباس وہ دوسرے کھلاڑی ہیں۔