فیصل آباد،کچی آبادیوں کی آڑ میں قبضہ مافیا کے خلاف بھی آپریشن بند کردیا گیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 16:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2018ء) کچی آبادیوں کی آڑ میں قبضہ مافیا کے خلاف بھی آپریشن بند کردیا گیا ،کچی آبادیوں میں کروڑ وں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرکے مکانات فروخت کئے ،اور بڑے بڑے گودام تعمیر کرکے کرایہ وصول کررہے ،اورممبران اسمبلی کے دبائو پرضلعی انتظامیہ نے آپریشن روک دیا ہے جبکہ چک نمبر 80 گ ب خوشی پورہ ستیانہ روڈ کے رہائشیوں نے گائوں میں سرکاری اراضی پر قابض قبضہ مافیا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خانوآنہ چوک کو بلاک کرنے کا اعلان کر دیا،بار بار دی گئی درخواستوں پر انتظامیہ کے کان پر جون نہیں رینگ رہی،طاقتور مافیا نے گائوں کے قبرستان اور سرکاری ہسپتال کی اراضی پر بھی قبضہ کر لیا۔

آن لائن کے مطابق مدن پورہ چک نمبر 279رب میں اور غلام محمد آباد میں 20کنال سے زائد سرکاری قیمتی رقبہ پر محکمہ مال اور بااثرافراد کی سازباز سے قبضہ مافیا نے قبضہ کرکے ناجائز تعمیرات کرتے ہوئے بڑے بڑے گودام بنا رکھے ہیں اور بھاری معاوضہ پر کرایہ پر دے رکھے ہیں ضلعی انتظامیہ نے ناجائز تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کارروائی شروع کی تو تحریک انصاف کے ا یم این اے خرم شہزاد اور مقامی چیئرمین یونین کونسل نے ڈی سی فیصل آباد اور اے سٹی فیصل آباد سے ملاقات کرکے کارروائی کو روکنے کیلئے دبائو ڈالا جس پر ضلعی انتظامیہ نے آپریشن روک دیا ہے ذرائع نے بتا یا ہے کہ قبضہ مافیا ناجائز تعمیرات کو مختلف ناموں پر سروے کرایا کے کچی آبادی میں شامل کراونے کیلئے کوشاں ہے جس کیلئے ایم این ایز سرگرم ہوگئے ہیں ،جبکہ چک نمبر 80 گ ب خوشی پورہ ستیانہ روڈ کے معززین سجاد شاہ،محمد اقبال ،منیر احمد،زاہد حسین ، الیاس خان ،لطیف علی اور دیگر نے ایک بڑی پنجائت میں کیا جس میں اہل علاقہ نے بھر پور شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ قبضہ مافیاپہلے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرتے ہیںاور بعد میں اس کو بھاری رقم میں ناجائز اور غیر قانونی فروخت دیتے ہیں۔ صورت حال یہ ہے کہ قبضہ مافیا گائوں کے قبرستان کے قریب تک پہنچ چکا ہے۔گائوں کی نکاسی آب والی جگہ کو بھی ناجائز اور غیر قانونی فروخت کر چکا ہے۔ گائوںمیں موجو د سرکاری بنیادی مرکز صحت میں موجود سرکاری رہائشگاہوں اور بی ایچ یو کی سرکاری زمین پر بھی قبضہ مافیانے اپنے پائوںجمانا شروع کردئیے ہیں۔

ان افراد کو نہ تو ملکی قوانین کا کوئی احترام ہے اور نہ ہی اعلی افسران کا خوف جسکی وجہ سے قبضہ مافیا سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ بڑھتا چلاجارہا ہے۔ اسی سرکاری اراضی میں سرکاری پرائمری اور ہائی سکول( چک نمبر 80 گ ب) بھی ہیں۔ سکول کی پچھلی دیوارکے ساتھ غیر قانونی گھر بھی تعمیر ہو چکے ہیں۔اب اس غیر قانونی آباد ی میں دوسرے علاقوں سے نا معلوم افراد نے بھی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت کرنا شروع کر دی ہے ۔

آبادی میں نامعلوم افراد کی آباد کاری کی وجہ سے سکول میں پڑھنے والے طالب علموں کو بھی غیرمحفوظ ہونے کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ قبضہ مافیا کی وجہ سے گائوں میں رہنے والے ہرشخص کی معاشرتی زندگی کو متاثرکر رہا ہے۔ علاقہ مکین سرکاری اراضی (ٹینڈز) کی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت اس جرم میں ملوث افرادکے خلاف درخواستیں انتظامیہ کودے چکے ہیں۔

انتظامیہ کا سرکاری اراضی (ٹینڈر) کی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث افراد کے خلاف کو ئی بروقت قانونی کاروائی نہ کرنا افسوس ناک اور حیران کن ہے۔مقامی انتظامیہ کو صورتحال سے مکمل آگاہ ہو نے کے باوجود سرکاری اراضی کی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث افراد کے خلاف کو ئی قانونی کاروائی نہ کرنا اور قبضہ مافیا کو سرکاری اراضی کی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت کے ہدف میں مدد اور سہو لت فراہم کر نے والے بھی اس قومی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

گائوں کے رہائشیوں نے اعلیٰ خکام سے اپیل کی ہے سرکاری اراضی (ٹینڈز) کی ناجائز اور غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث افراد کے خلاف فیصلہ کن کاروائی عمل میں لائی جائے اور چک نمبر 80 گ ب خوشی پورہ ستیانہ روڈ فیصل آبادکی سرکاری اراضی اور آبادی کو محفوظ بنانے کے لیئے جلد از جلد عملی اقدامات اور فیصلہ کن کاروائی کی جائے۔